مالک نصاب ہے اور نقد نہیں تو قربانی کرنا کیسا

سوال نمبر 313

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ زید  مالک نصاب ہے اور اس پر قربانی واجب میں لیکن فی الحال اس کے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں جو جانور خرید کر قربانى کر سکے 
 تو کیا زید قرض لے کر قربانی کر سکتا ہے جواب عنایت فرمائیں ؟ 
سائل : محمد رضا اشرفى بائسى پورنیہ بہار




وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
 جواب جس پر قربانی واجب ہے اور نقد رقم اس کے پاس نہیں تو وہ قرض لیکر قربانی کرے یا اپنا کچھ سامان جیسے چاندی ، سونا وغیرہ بیچ کر حاصل شدہ رقم سے قربانی کرے اسے قربانی معاف نہیں
 " اھ ماخوذ ( فتاوی رضویہ ج 20 ص 370 : رضا فاؤنڈیشن لاھور )
 اور حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ " اگر کسی پر قربانی واجِب ہے اور اُس وَقت اس کے پاس روپے نہیں ہیں تو قَرض لے کر یا کوئی چیز فروخت کر کے قربانی کرے "
 اھ ( فتاوی امجدیہ ج 3 ص 315 ) 

واللہ اعلم باالصواب
کریم اللہ رضوی






ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

  1. ماشاءاللہ سبحان اللہ ہمارے جملہ باوقار مفتیان عظام کے علم وعمل اور ہرچیز کامیابی وکامرانی عچا فرما آمین بجاہ سیدالمرسلین ﷺ،
    پوسٹ سب پڑھ کر دل باغ باغ ہورہاہے الحمدللہ۔
    العبدالمعتصم الفقیر محمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ بحمدہ المصطفیﷺ

    جواب دیںحذف کریں

Created By SRRazmi Powered By SRMoney