سوال نمبر 339
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان شرع اسلام
اس مسئلہ کے بارے میں
کہ سگی پھوپھی و خالہ و ماموں اور چچا زاد بہن سے نکاح کرنا درست ہے یا نہیں ؟؟؟
قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔
المستفتی۔ حضرت حافظ و قاری زبیراحمدقادری فتح پوری
مقیم حال مانخورد منڈالہ ممبئی۔
وعلیکم السلام ور رحمة الله وبركاته
الجواب بعون الملک الوہاب صورت مسئولہ میں جن کا ذکر کیا گیا سب سے نکاح جائز ہے
جیسا کہ حضرت علامہ مفتی محمد رکن الد ین علیہ الرحمہ تحر یر فرماتے ہیں کہ ،،
شرعاً چچا خالہ ماموں اور پھوپھی کی لڑکی سے نکا ح کر نا جا ئز ھٙے اور اس کےجواز پر یہ د لیل ھے کہ آیت تحریم میں محرمات ذ کر کئےجانے کے بعد ،، و احل لکم ماوراء ذ لکم ،، وارد ھے جس سے صاف یہ معلوم ھوتا ھے کہ چچا زاد خالہ زاد ماموں زاد اور پھوپھی زاد بہنیں محرمات کے ماوراء ھونے کی وجہ سے حلا ل ہیں ۔۔
فتاوی نظامیہ صفہ 144
کتاب النکاح
نوٹ :-- نکاح جائز ہے بشرطیکہ اور کوئی وجہ مانع نہ ہو یعنی رضاعت. وغیرہ کا معاملہ نہ ہو
والله اعلم با لصواب
کتبہ
محــــمد معصــوم رضا نوری
0 تبصرے