سوال نمبر 342
السلام علیکُم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان اسلام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ
مسجد میں غیر مسلم کا پیسہ لگ سکتا ہےکہ نہیں دلیل کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں
سائل محمد اشتیاق
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
الجواب بعون اللہ التواب،
غیر مسلموں سے دینی کام میں مدد نہیں مانگنی چاہئے پھر بھی اگر کسی غیر مسلم نے دیا تو اسے لے سکتے ہیں ،،
(فتاوی علیمیہ جلد 2 ص 485)
مذکورہ بالا عبارت سے واضح ہے کہ غیر مسلموں کا خود سے دیا ہوا چندہ مسجد کے کام میں لگا سکتے ہیں ۔
واللہ اعلم بالصواب،
کتبہ
محمد اختر علی واجد القادری
4 تبصرے
اسلام علیکم محترم میرا ایک سوال ہے کے ہم لوگ ایک عیدگاہ بنانا چاہتے ہیں تو اس میں سے میرے گاؤں میں ایک مکھیا جو غیر مسلم ہے جو کچھ مدد کرنا چاہتا ہے تو اس کا کہنا ہے کے میرے پاس سرکاری فنڈ آتا رہتا ہے جیسے روڈ بنوانااور وغیرہ وغیرہ تو اس کاپیسہ لے سکتے ہیں یہ نہیں
جواب دیںحذف کریںلے سکتے ہیں
حذف کریںکیا قبر میں دونو فرشتے سوال کرتے ہیں
جواب دیںحذف کریںاسی ویب سائٹ پر یہ بھی اپلوڈ ہے تلاش کر لیں
حذف کریںیا پھر لکھیں قبر میں کون سا فرشتہ سوال کرتا ہے