کیامسجد کے وقف کے لیئے زمین رجسٹری شرط ہے

سوال نمبر 350

السلام علیکم ورحمتہ ﷲ وبر کاتہ

 سوال کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید نے اپنی زمین اپنی ضرورت کے مطابق رقم لیکر مسجد اور مدرسہ کے نام پر بیچ دیا
مگر وہ زمین آج تک مسجد مدرسہ کے نام وقف نہ ہو سکا
کچھ سالوں تک اس میں درس تدریس کا کام ہوتا رہا تین کمرے بھی بن گئے آور ایک مسجد بھی
زید کے انتقال کی بعد اسکا بیٹا عمرو کا کہنا ہے یہ زمین میری ہے آور زمین پر بنی مسجد اور مدرسہ میرا ہے نہ میرے باپ نے اسے بیچا ہے آور نہ ہی میں اسے بیچونگا اسکا مالک میں ہوں
میں وقف نہیں کرونگا
 جسے چاہوں اسے رکھوں اور جسے چاہوں نکالوں کیونکہ میں مختار ہوں اور ہوتا بھی یہی ہے
اب سوال یہ ہے کہ ایسے مدرسہ یا مسجد میں چندہ دینا یا کسی طرح کا تعاون کرنا قرآن و حدیث کی روشنی میں کیسا ہے
اورجو مولوی قوم کو ایسے مدرسہ میں چندہ دینے پر زور دے اسکے بارے میں کیا حکم ہے؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں

المستفتی محمد رہبرالقادری بلوہا محلہ برامپور






وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

 بسم اللہ الرحمن الرحیم

 الجواب بعون الملک.الوہاب ھو الھادی الی الصواب والیہ المرجع الماب  اگر زید نے اپنی جگہ مسجد یامدرسہ کے نام پر دے دیا تو وہ جگہ ہمیشہ ہمیش کے لئے وقف ہوگئی اگر چہ زید نے رقم نہ لی ہو جیسا کہ حدیث شریف میں ہے انما الاعمال بالنیات یعنی عملوں کا دارومدار نیتوں پر ہے (بخاری شریف)
اسکے بیٹے کا یہ کہنا کہ یہ ہماری جگہ ہے سراسرظلم ہے زید پر لازم ہے کہ ہے باز آئے اوروہ جگہ مدرسہ کے نام رجسٹر کرادے اوراگر ایسا نہ کرے تو مسلمانوں پر لازم ہے اس کا سماجی بائیکاٹ کردیں  جیسا کہ قرآن شریف میں ہے
 وَ اِمَّا یُنۡسِیَنَّکَ الشَّیۡطٰنُ  فَلَا تَقۡعُدۡ بَعۡدَ  الذِّکۡرٰی  مَعَ الۡقَوۡمِ  الظّٰلِمِیۡنَ﴿سورہ انعام ۶۸﴾
 ترجمہ اور جو کہیں تجھے شیطان بھلادے تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ . 
اس مسجد مدرسہ میں چندہ دینا جائز وثواب ہے اور عالم پر کوئی شرعی حکم نافذ نہ ہوگا .

 واللہ اعلم با الصواب 

کتبہ

 تاج محمد حنفی قادری واحدی






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney