سوال نمبر 351
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
بچہ پیدا ہونے کے ایک گھنٹہ کے بعد انتقال کر گیا اب مردہ بچہ کے کان میں اذان دینا کیسا ہے
سائل محمد سلمان بیگ نقشبندی مجددی مشاہدی امام نقشبندی جامع مسجد سہاڑہ کھنڈوہ ایم پی انڈیا
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبر کاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
بچہ پیدا ہونے کے بعد جتنا جلدی ہوسکے اس کے نال کاٹے جائیں اس کو غسل دیا جائے اور دائیں کان میں اذان اور بائیں کان میں تکبیر پڑھی جائے،، زیادہ دیر کرنے سے اکثر بچہ بیمار رہتا ہے،،، 🖍 کما فی الملفوظ،
اور بچے کے کان میں اذان دینے میں حکمت یہ ہے کہ بچے کے کان میں سب سے پہلے اللہ کا نام اقدس داخل ہو جیسا کہ
ملا علی قاری علیہ الرحمہ بچے کے کان میں اذان دینے کی حکمت بیان فرماتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں کہ حکمت یہ ہے کہ وہ سب سے پہلے اللہ تعالی کے ذکر کو ایمان کی دعا کی صورت میں سنے،،،
مرقات المفاتیح کتاب الصید والذبائح باب العقیقہ جلد ہفتم
صورت مسئولہ میں جب بچے کا انتقال ہو گیا تو اس کے کان میں اذان دینے کی حکمت نہ رہی لہذا اب اس کے کان میں اذان نہ پڑھی جائے
واللہ تعالی ورسولہ اعلم بالصواب
محمد علی قادری واحدی
0 تبصرے