سوال نمبر 357
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
علماۓ کرام کے بارگاہ میں گزارش ہے اس کہ مسئلہ کے بارے میں کیا فرماتے ہیں
زید نے قسم کھایا کہ میں بکر سے کبھی بات نہیں کرونگا پھر وہ اچانک میسج کے ذریعے بات کرنا شروع کردی
کیا اس کا کفارہ ہے کہ نہیں
سائل:نوراعظم رضا گورکھپور
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب بعون الملک الوہاب
کسی سے کلام نہ کرنے کی قسم کے متعلق ہدایہ میں کہ
من حلف لا یکلم فلانا فکلمہ و ھو بحیث یسمع الا انہ ناٸم حنث
کسی نے قسم کھاٸی کہ فلاں شخص سے کلام نہ کرونگا اسکے بعد اس نے اسی حالت میں کلام کیا کہ اگر فلاں بیدار ہوتا تو سن لیتا مگر فلاں سویا ہوا تھا تو حلف حانث ہو جاٸیگا
( فیوضات رضویہ تشریحات ہدایہ جلد ہشتم ص ١٤١ )
صورت مسٸولہ میں زید پر کفارہ لازم آتا ہے کہ بذریعہ میسج بھی کلام کرنے سے حلف حانث ہو جاٸیگا کیونکہ میسج سے بھی احوال معلوم ہوتے ہیں اور یہ کلام کرنے کے حکم میں ہے
اور قسم کا کفارہ یہ ہے کہ اگر کوئی قسم توڑے تو ایک غلام آزاد کرے یا دس مسکینوں کو دو وقت پیٹ بھر درمیانے درجے کا کھانا کھلائے یا دس مسکینوں کو کپڑے پہنائے ۔ ان تینوں میں سے کوئی بھی طریقہ اختیار کرنے کی اجازت ہے اور اگر تینوں میں سے کسی کی بھی طاقت نہ ہو تو مسلسل تین روزے رکھنا کفارہ ہے۔
قسم کے کفارے کے متعلق چند ضروری مسائل
مسکینوں کو کھانا کھلانے کی بجائے انہیں صدقہ فطر کی مقدار بھی دے سکتا ہے۔
یہ بھی جائز ہے کہ ایک مسکین کو دس روز دیدے یا کھلادیا کرے۔
بہت گھٹیا قسم کا کھانا کھلانے کی اجازت نہیں ، درمیانے درجے کا ہونا چاہیے۔
مسکینوں کو کپڑے پہنائے تو وہ بھی درمیانے درجے کے ہونے چاہئیں اور درمیانے درجے کے وہ ہیں جن سے اکثر بدن ڈھک سکے اور درمیانے درجے کے لوگ پہنتے ہوں یعنی سوٹ بہت گھٹیا نہ ہو اور تین مہینے تک چل سکتا ہو۔
روزہ سے کفارہ جب ہی اداہو سکتا ہے جب کہ کھانا کھلانے، کپڑا دینے اور غلام آزاد کرنے کی قدرت نہ ہو۔
روزے رکھنے کی صورت میں ضروری ہے کہ یہ روزے مسلسل رکھے جاٸیں
( تفسیر صراط الجنان سورہ الماٸدہ آیت ٨٩ )
واللہ اعلم و رسولہ
کتبہ
جابرالقادری رضوی
0 تبصرے