سوال نمبر 381
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
علمائے کرام کی بارگاہ میں عرض ہے کہ
ظہر کی جماعت کھڑی ہونے میں ۱۔یا ۲ منٹ باقی ہے
اور اس بات کا قوی اندیشہ ہے کہ اگر سنت مؤکدہ ادا کی گئی تو ایک دو رکعت چھوٹ جائے گی
تو کیا سنت ادا کی جائے یا نہیں
دوسرا سوال
فجر کے علاوہ کسی اور نماز کی سنت پڑھنے کھڑا ہوگیا اور جماعت کھڑی ہو گئی اب کیا کیا جائے
جوابات عنایت فرمائیں کرم نوازی ہوگی
سائلین
محمد زاہد خان قادری
اورنگ آباد مہاراشٹر
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب بعون الملک الوہاب
ظہر کی فرض سے پہلے چار رکعت سنت ( سنت مٶکدہ) ہے
لیکن سنت سے اہم جماعتِ فرض ہے کہ واجب ہے اس لئے جماعت کھڑی ہونے پر سنت ادا نہ کرے بلکہ بعد میں ادا کرے
جیساکہ حدیث مبارکہ می حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا جب نماز کھڑی ہو جاٸے تو فرض نماز کے علاوہ اور کوٸی نماز نہیں پڑھنی چاہٸے
(مسلم شریف)
ہاں اگر کسی نے سنت ظہر نیت قبل جماعت باندھ لی اور جماعت کھڑی ہو گٸی تو اس پر فقہا ٕ کرام کے کٸی اقوال ہیں
جس نے ظہر کی ایک رکعت پڑھی اور جماعت کھڑی ہو گٸی تو وہ ایک رکعت کو باطل ہونے سے بچانے کیلٸے دوسری رکعت اس کے ساتھ ملاٸے پھر وہ قوم (جماعت) کے ساتھ شامل ہو جاٸے
اور اگر اس نے پہلی رکعت کو سجدے کے ساتھ مقید نہیں کیا تو وہ اسے ختم کر دے اور صحیح قول کے مطابق امام کے ساتھ نماز شروع کر دے
علامہ بن ہمام رضی اللہ عنہ لکھتے ہیں کہ میں نے یہ فتوی دیا کہ ظہر کی چار سنتوں کو پورا کرے البتہ نوافل کی چار پوری نہیں کر سکتا اس فتوی دینے کے بعد میں نے نوادر میں امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ کا ارشاد پڑھا اس میں لکھا تھا کہ امام جب جمعہ کیلٸے نکلے تو اگر اس نے ایک رکعت پڑھی ہے تو دوسری اضافہ کر کے سلام پھیر دے اسے پڑھنے کے بعد میں نے اس مسٸلہ سے رجوع کیا
اور بعض فقہا نے کہا ہے کہ وہ نماز پوری کرے لیکن پہلی حکم زیادہ صحیح ہے
( فتح القدیر جلد دوم ص ٢٦٢ )
اور اگر کسی نے ظہر کی تین رکعتیں پڑھ لی ہیں تو ان کو مکمل کرے کیونکہ اکثر کل کے حکم میں ہے
( فیوضات رضویہ فی تشریحات ہدایہ جلد دوم ص ٤٣٢ )
۲)سنت فجر کے متعلق احادیث میں بے شمار تاکید آٸیں ہیں
اور امام اعظم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اگر فجر کی سنت پڑھنے میں جماعت مل جانے کا یقین ہو تو سنت پڑھ لی جائے اس کے بعد جماعت میں شریک ہو لیکن اس صورت میں سنت صف سے الگ ایک طرف پڑھنی چاہٸے ہاں اگر سنت پڑھنے میں جماعت جانے کا خوف ہو تو پھر اس صورت میں سنت چھوڑ دے
(فیوضات رضویہ فی تشریحات ہدایہ جلد دوم ص ٤٣٣)
پھر اگر سنت فوت ہوجائے تو طلوع آفتاب کے بیس منٹ بعد پڑھے
واللہ اعلم و رسولہ
کتبہ
جابرالقادری رضوی
0 تبصرے