سوال نمبر 380
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
شادی کے دن اگر رات میں ہمبستری نا کریں تو ولیمہ کرنا جائز ہے یا نہیں؟
محمد فاروق رضا لکہیم پور کہیری
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
صورت مسئولہ کا جواب یہ ہے کہ ولیمہ شب زفاف کے بعد کرنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ ہے جیسا کہ حدیث شریف میں ہے
اولم ولو بشات
ولیمہ کرو چاہے ایک ہی بکری سے اور ولیمہ کے لئے ہمبستری قطعاً شرط نہیں ہے جیسا کہ کتب احادیث میں مذکور ہے کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالی عنہا سے نکاح فرمایا اور رخصتی نہیں ہوئی پھر بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ولیمہ کیا اس عمل سے صاف ظاہر ہے کہ اگر کسی وجہ سے رخصتی نہ ہو پائے اور حیض وغیرہ مانع وطی ہو تو بھی ولیمہ کرنا جائز ہے سنت ادا ہوجائے گی وطی شرط نہیں ہے
اور فتاوی ہندیہ میں ہے:
ولیمة العرس سنة وفیہا مثوبة عظیمة وہي إذا بنی الرجل بامرأتہ ینبغي أن یدعو الجیران والأقربا والأصدقاء الخ (ہندیہ:
مذکورہ عبارت کا مفہوم یہ ہے کہ ولیمہ سنت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہے اور اس کے لئے وطی شرط نہیں ہے
کتبہ
محمد وسیم فیضی
0 تبصرے