خود کشی کرنے والے کی نماز جنازہ کا حکم

سوال نمبر 393

السلام علیکم  ورحمتہ اللہ
 اگر کوئ شخص پھانسی لگا کر  مرجائے تو اس کے لئے کیا  حکم ہے مفصل و مدلل جواب عنایت فرمائیں  

سائل:-- نیاز احمد





وعلیکم السلام ورحمة الله تعالیٰ وبرکاته
الجواب بعون الملک الوہاب

خود کشی کرنے والے کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی اگرچہ قصداً خود کشی کی ہو 

فتاوی عالمگیری میں ہے،،،
من قتل نفسہ عمدا یصلی علیہ عند ابی حنیفۃ ومحمد رحمھما اللہ وھو الاصح کذا فی التبیین،،

   (فتاوی عالمگیری، جلد اول، الفصل الخامس فی الصلاۃ علی المیت، صفحه  ۱٦٣)

حضورصدر الشریعہ بدر الطریقہ علامہ امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں 
جس نے خود کشی کی حالانکہ یہ بہت بڑا گناہ ہے مگر اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی اگرچہ قصداً خود کشی ہو جو شخص رجم کیا گیا یا قصاص میں مارا گیا اسے غسل دیں گے اور نماز پڑھیں گے،، 

(بہار شریعت، جلد اول، حصہ ٤،نماز جنازہ کا بیان، مسئلہ ۱۲،صفحہ ۸۲۷)


فتاوی فقیہ ملت میں ہے،،
جس نے خود کشی کرلی اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی اور تجہیز وتکفین سب کی جائے گی ۔
درمختار مع شامی جلد اول صفحہ ٦٤٣ پر ہے،
من قتل نفسہ ولوعمدا یغسل ویصلی علیہ بہ یفتی وان کان اعظم وزرا

(فتاوی فقیہ ملت، جلد اول، کتاب الجنائز، صفحہ ۲۶۶)

در مختار باب صلوۃ الجناجۃ میں ہے، 
من قتل نفسہ ولوعمدا یغسل ویصلی علیہ بہ یفتی وان کان اعظم وزرأ من قاتل غیرہ
جلد ۳،صفحہ ۱۰۸)

خودکشی کرنے والا اگر مسلمان ہے تو اس  کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی یہی صحیح ہے 

 فتاویٰ مرکزی تربیت افتاء جلد اول کتاب الجنائز صفہ ۳۳۷

لہذا معلوم ہوا کہ جو شخص پھانسی لگا کر مرا ہے اگر وہ مسلمان ہے تو  اس کی نماز جنازہ بلا شبہ پڑھی جائے گی 

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ
 محــــمد معصــوم رضا نوری






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney