سوال نمبر 394
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید نے ہندہ سے اجازت لئے بغیر نکاح پڑھا دیا یا اب بکر کہتا ہے کہ یہ نکاح باطل ہے پھر نکاح پڑھایا جائے اور زید کا کہنا ہے کہ یہ نکاح فضولی ہے عورت رد نہ کرے تو نکاح ہوجائے گا لہذا شرعی احکام سے آگاہ فرمائیں کہ کس کا قول درست ہے؟
سائل محمد رضوان گونڈہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب بغیر اجازت نکاح پڑھانے کو نکاح فضولی کہتے ہیں اورنکاح فضولی کو مذہب حنفی میں باطل جاننا محض جہالت وفضولی بلکہ باجماع ائمہ حنفیہ رضی اللہ تعالٰی عنہم منعقد ہوجاتا ہے اور اجازت اصیل پر موقوف رہتا ہے اگر وہ اجازت دے نافذ ہوجائے اور رد کردے تو باطل۔ (فتاوی رضویہ ج۱۱ص۱۲)
لہذا زید کا قول درست ہے اور بکر کا کہنا غلط ہے بکر پر لازم.ہے کہ توبہ کرے اور دوبارہ بغیر علم کے مسئلہ نہ بتائے.
واللہ اعلم بالصواب
کتـــبہ
تاج محمد قادری واحدی اترولوی
0 تبصرے