سوال نمبر 397
السلام علیکم و رحمة الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان کرام کہ
ھمزاد کیا ہوتا ہے آدمی کے مرجانے کے بعد اس کے ہمزاد کا کیا ہوتا ہے؟ اور جو خود کشی کرتے ہیں کیا آسیب اسے ہی کہتے ہیں؟ اور سب سے اہم سوال بڑے ہی ادب کے ساتھ ہمارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمزاد سے متعلق کچھ وضاحت فرما دیں کرم ہوگا
سائل : آصف رضا اشرفی جامع مسجد
و علیکم السلام ورحمتہ الله وبرکاته
الجواب بعون الملک الوہاب
( ہمزاد کے تعلق سے مشكواة المصابيح شريف ص ١٨ میں مسلم شریف کے حوالہ سے آئی حدیث شریف نقل ہے )
ما منكم من أحد الا وقدوا كل به قرينه من الجن وقرينه من الملائكة "
اس کی شرح مرقات میں ہے
فقرينه من الملا ئكةبأمره بالخير واسمه الملهم وقرينه من الشيطان يامره بالشر اسمه وسواس "
یعنی ہر آدمی کے دو ساتھی بنائے گئے ہیں ایک جن سے ایک فرشتہ سے فرشتہ اچھی باتوں کا حکم دیتا ہے اور اس کا نام ملھم ہے اور شیطان بری باتوں کا حکم دیتا ہے اس کا نام وسواس
اشعتہ اللمعات میں اسی حدیث کی تفسیر میں ذکر ہے کہ
در بعض روایت آمدہ آست کہ زائدہ نہ می شود آدمی رافرزندے مگر آں کہ زائیدہ میشود از جن مانند آں ووے را ہمزاد می گویند "
( جلد اول ص ۸۷ )
آدمی کے بچہ پیدا ہوتے ہی اسی طرح ایک جن پیدا ہوتا ہے جس کو اس آدمی کا ہمزاد کہا جا تا ہے
مرقات شرح مشکواة شريف میں ہے
" اسمه الوسواس وهو ولد يولد لا بليس حين يولد بنى آدم "
جلد اول ص ١١٦
اس کو وسواس کہتے ہیں اور وہ ابلیس سے اس وقت پیدا ہوتا ہے جب آدمی کی پیدائش ہوتی ہے
ان تشریحات سے یہ امر واضح طور سے اجاگر ہو گیا کہ ہمزاد کی حقیقت ہے اور وہ شیطان کی نسل سے ہے جب آدمی پیدا ہوتا ہے تو شیطان کے یہاں اس کا ہمزاد پیدا ہوتا ہے اور یہ بات مسلم وکافر سب کے ساتھ ہے
باقی رہا آدمی کے مرنے کے بعد اس کے ہمزاد کا کیا ہوتا ہے قید ہوتا ہے یا آزاد رہتا ہے یا مر جاتا ہے اس کی تفصیل کسی معتبر کتا ب میں نظر سے نہیں گذر ی ہے اور یہ بات قیاس سے بتانے کی نہیں ہے اس لئے جتنا ہمیں علم ہے اس پر اعتماد و یقین رکھیں
ماخوذ فتاوی بحر العلوم جلد پنجم ص ۲۵۶
اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں" ہمزاد از قسم شیاطین ہے وہ شیطان کہ ہر وقت آدمی کے ساتھ رہتا ہے وہ مطلقا کافر ملعونِ اَبَدی ہے سوا اُس کے جو حضورِ اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں حاضِر تھا وہ برکت ِ صُحبتِ اقدس سے مسلمان ہو گیا ۔
صحیح مسلم میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے ہے" رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں" لوگو! تم میں سے کوئی شخص نہیں کہ جس کے ساتھ ہمزاد جن اور ہمزاد فرشتہ نہ ہو ــ لوگوں نے عرض کی اے اللہ کے رسول! کیا آپ کے ساتھ بھی ہے؟ ارشاد فرمایا کہ ہاں میرے ساتھ بھی ہے لیکن اللہ تعالی نے میری مدد فرمائی کہ وہ مسلمان ہوگیا لہذا وہ مجھے سوائے بھلائی کے کچھ نہیں کہتا ــ
اسی طرح طبرانی نے مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی اور بزار حضرت عبداللہ بن عباس یا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہم سے راوی رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں" دوسرے انبیاء کرام پر دو باتوں میں مجھے فضیلت بخشی گئی ایک یہ کہ میرا شیطان کافر تھا کہ اللہ تعالی نے مجھے اس پر قوت دی یہاں تک کہ وہ مسلمان ہوگیا ــ
( فتاوی رضویہ شریف جلد 21 صفحہ 216 )
والله اعلم بالصواب
کتبــہ
محــــمد معصــوم رضا نوری
0 تبصرے