سوال نمبر 396
السلام علیکم
بچوں کے ماتھے پر نظر کے لیئے کالا ٹیکا لگانا کیسا ہے
اور عورتوں کو ماتھے یا ٹھوڑی کے پاس کاجل کا کالا ٹیکا لگانا کیسا ہے
المستفتی : محمد غفران نوری بریلی شریف
وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاتہ
جواب بچوں کے ماتھے پر نظر سے بچانے لئے کالا نشان لگانا جائز ہے جیسا کہ شیخ الحدیث حضرت علا مہ عبد المصطفی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ نظر سے بچنے کے لیے ماتھے یا تھوڑی وغیرہ میں کاجل وغیرہ سے دھبہ لگادینا یا کھیتوں میں لکڑی میں کپڑا لپیٹ کر گاڑ دینا تاکہ دیکھنے والی کی نظر پہلے اس پر پڑے اور بچوں اور کھیتی کو کسی کی نظر نہ لگے ۔ ایسا کرنا منع نہیں ہے ۔ کیونکہ نظر کا لگلنا حدیثوں سے ثابت ہے اس کا انکار نہیں کیا جا سکتا حد یث شریف میں ہے کہ جب اپنی یا کسی مسلمان کی کوئی چیز دیکھے اور وہ اچھی لگے اور پسند آجائے تو فورا یہ دعا پڑھے " تبارك الله احسن الخالقین اللهم بارک فیه " اھ یا اردو میں یہ کہہ دے اللہ برکت دے اس طرح کہنے سے نظر نہیں لگے گی " اھ ( جنتی زیور ص 410 : جدید تخریج )
لہذا مذکورہ بیان سے واضح ہوا کہ بچوں کو نظر بد سے بچانے کے لئے کالا ٹیکا لگانا اور عورت کو بطور زینت لگانا جائز ہے ۔
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
کتبہ
کریم اللہ رضوی
1 تبصرے
ماشاءاللہ مفتی صاحب قبلہ... اللہ آپ کے علم وعمر بے پناہ ترقی عطا کرے. آمین
جواب دیںحذف کریں