آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

وہابی کی لڑکی کا نکاح پڑھانا کیسا ہے

سوال نمبر 415

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام ومفتیان عظام مسٸلہ ذیل کے بارے میں کی زید ایک سنی عالم دین ہے سنی مسجد کا موجودہ امام بھی ہے اورعلاقے کے تمام سنی مسلما نوں کا امام عیدین بھی ہے لیکن زید نے ایک وہابی کی لڑکی کا نکاح پڑھا دیا ہے جب کی زید جانتا تھا کہ یہ وہابی ہے !
تو اب زیدکے لئے شریعت کاکیا حکم ہے؟ مسلمان زید کے پیچھے نماز پڑھیں یا نہ پڑھیں اگر پڑھیں تو اسکی کیا صورت ہے؟
علماۓکرام قرآن وحدیث کی روشنی میں اسکا جواب عنایت فرمائیں بہت بہت نوازش ہوگی
 ساٸل صدام حسین بھراٸچ شریف







وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
        بسم اللہ الرحمن الرحیم

 الجواب: وہابی دیوبندی وغیرہ کسی بدمذہب کا نکاح پڑھانا جائز نہیں کہ وہ مرتد ہیں. 
فتاوی رضویہ میں ہے :"وہابیہ و نیچریہ و قادیانیہ و ودیوبندیہ و چکڑالویہ خذلھم اللہ تعالیٰ اجمعین قطعاً یقیناً کفار مرتدین ہیں-"اھ (ج:٦،ص:٩٠،ملخصا)
اور مرتد کا نکاح کسی سے نہیں ہو سکتا-
فتاوی ہندیہ میں ہے "لا یجوز للمرتد أن یتزوج مرتدة ولا مسلمة ولا کافرة اصلیة و کذا لا یجوز نکاح المرتدة مع أحد کذا فی المبسوط -"اھ (ج:١،ص:٢٨٢)
اگر کسی عالم دین نے ان کا نکاح پڑھا دیا تو اس کی وجہ سے وہ گنہ گار،فاسق اور مستحق عذاب نار ہے اس پر لازم ہے کہ علانیہ توبہ و استغفار کرے اور اس نکاح کے باطل ہونے کا اعلان کرے اور نکاحانہ پیسہ بھی واپس کرے،ورنہ تمام مسلمان اس کا با ئیکاٹ کر دیں-
فرمان باری تعالیٰ ہے: "وإما ینسینك الشیطان فلا تقعد بعد الذکری'مع القوم الظالمين." (سورة الأنعام،آیت٦٨)(فتاوی مرکز تربیت افتا،ج:٢،ص:١١٥)
بعد توبہ اس کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں بشرطیکہ اور کوئی دوسری وجہ شرعی مانع امامت نہ ہو.؎


 واللہ تعالیٰ أعلم. 

کتبہ 

محمد معراج احمد قادری 



ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney