آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

گیارہویں شریف کے نام کا چندہ مسجد میں لگانا کیسا ہے

سوال نمبر 420

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں 
کی گیارہویں شریف کے نام پر جمع کی گئی رقم مسجد میں لگا سکتے ہیں یا نہیں
مدلل جواب عنایت کریں 
سائل:- حافظ دانش رضا ضلع سنبھل یوپی 





الجواب بعون الملک الوہاب  
صورت مسئولہ میں جواب یہ ہے
کہ عموماً یہ چندے صدقہ نافلہ ہوتے ہیں ان کو وقف نہیں کیا جاسکتا کہ وقف کے لے یہ ضروری ہے کہ اصل حبس (محفوظ) کرکے اس کے منافع کام میں صرف کئے جائیں . جس کے لئے وقف ہو .نہ یہ کہ خود اصل ہی کو خرچ کردیا جائے 

جیسا کہ حضرت علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں 
یہ چندہ جس خاص غرض کے لئے کئے گئے ہیں اس کے غیر میں صرف نہیں کیے جا سکتے اگر وہ غرض پوری ہوچکی ہو تو جس نے دیئے ہیں اس کو واپس کئے جائیں یا اس کی اجازت سے دوسرے کام میں خرچ کریں 
بغیر اجازت خرچ کرنا ناجائز ہے
 فتاوی امجدیہ جلد 3 ص38
اس جواب سے معلوم ہو گیا کہ بےاجازت کسی بھی تعمیری غیر یا تعمیری کام میں لگانا. خرچ کرنا جائز نہیں 
ہاں اگر وہاں کا رسم و رواج ہوکہ بچا ہوا رقم دیگر کام میں خرچ کرتے ہیں اور دینے والے نے منع نہ کیا ہو تو صرف کر سکتے ہیں.


واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 
کتبہ.. 
مولانا غلام غوث اجملی





ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney