کیا خود اپنا نکاح پڑھ سکتے ہیں

سوال نمبر 427

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
 علمائے کرام کی بارگاہ میں ایک مسئلہ ہے دو گواہ ہیں تو کیا لڑکا  اپنا نکاح خود یعنی    ہونے والی بیوی کا پڑھا سکتا ہے رہنمائی فرمائیں.
سائل محمد سرور قادری .راے بریلی




وعلیکم السلام ور رحمة الله وبركاته
الجواب بعون الملک الوہاب 
 فقیہ اعظم حضور صدر الشریعہ علامہ امجد علی علیہ الرحمہ فتاوی عالمگیری کے حوالے سے تحریر فرماتے ہیں کہ
 ایجاب و قبول دو مرد یا ایک مرد دو عورتوں کے سامنے ہوں گواہ  آزاد٬ عاقل٬ بالغ٬ ہوں اور سب نے ایک ساتھ نکاح کے الفاظ سنے- بچوں اور پاگلوں کی گواہی سے نکاح نہیں ہو سکتا نہ غلام کی گواہی سے  اگر چہ مدبر یا مکاتب ہو -  اور گواہوں کا مسلمان ہونا بھی شرط ہے
جیساکہ کتب فقہ میں ہے کہ عورت سے کہا کہ تو میری ہو  گئی اس نے کہا ہاں ؛ یا میں تیری ہوگئی یا عورت سے کہا بعوض اتنے کی تو میری عورت ہوجا اس نے قبول کیا یا عورت نے مرد سے کہا میں نے تجھ سے اپنی شادی کی مرد نے قبول کیا  یا مرد نے عورت سے کہا تونے اپنے کو میری عورت کیا؛ اس نے کہا کیا تو ان سب صوررتوں میں. نکاح ہو جائے گا 

فتاوی ھند یہ المرجع سابق  صفہ 217
بحوالہ بہار شریعت حصہ 7 صفہ 12.10



والله اعلم باالصواب
کتبــہ

 محــــمد معصــوم رضا نوری مقیم حال منگلور کرناٹکا الھند 
۱۶محرم الحرام ١٤٤١ھ
+918052167976






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney