آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

مکہ مکرمہ افضل ہے یا مدینہ منورہ؟

سوال نمبر 433

السلام علیکم
علمائے کرام سے ایک سوال ہے کہ
مدینہ شریف افضل ہے یا کعبہ شریف
جواب حوالے کے ساتھ  ملے گا تو بہت مہربانی ہو گی

 سائل فیضان حسین بھیونڈی






وعلیکم السلام ور رحمة الله وبركاته
الجواب بعون الملک الوھاب

عوام مسلمین پر نماز روزہ زکوۃ وغیرہ کے احکامات جاننا فرض ہے، جس کے تعلق سے کل بروز قیامت مواخذہ ہوگا، اپنے مرتبے سے اونچی  باتوں میں اپنی رائے لگانا، کھچڑیاں پکانا ،سوال کرنا گمراہی کا بڑا دروازہ کھولنا ہے،
(ماخوذ: العطایا النبویہ فی الفتاوى الرضویہ)

رہ گئی بات مکہ و مدینہ طیبہ میں کون افضل ہے، تو اس کے تعلق سے اعليٰحضرت مجدد دین ملت قاطع نجدیت فخر سنیت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں

تُربت اطہر یعنی وہ زمین کہ جسم انور سے متصل ہے کعبہ معظمہ بلکہ عرش سے بھی افضل ہے"

صرح بہ عقیل الحنبلی وتلقاہ العلماء بالقبول
(اس پر ابو عقیل حنبلی نے تصریح کی اور تمام علماء نے اسے قبول کیا)

باقی مزار شریف کا بالائی حصہ اس میں داخل نہیں کعبہ معظمہ مدینہ طیبہ سے افضل ہے، ہاں اس میں اختلاف ہے کہ مدینہ طیبہ سوائے موضع تربتِ اطہر اور مکہ معظمہ سوائے کعبہ مکرمہ ان دونوں میں کون افضل ہے، اکثر جانب ثانی ہیں اور اپنا مسلك اول اور یہی مذہب فاروق اعظم رضی الله تعالیٰ عنہ ہے، طبرانی کی حدیث میں تصریح ہے کہ المدینۃ افضل من مکۃ
(مدینہ (علیٰ صاحبہا الصلوٰۃ) مکہ سے افضل ہے۔)

(حوالہ: العطایا النبویہ فی الفتاوى الرضویہ، جلد ۹، ص ۷۲۰، مطبوعہ مکتبۃ المدینۃ دعوت اسلامی اون لائن گلوبل)

 والله تعالٰی اعلم بالصواب
   کتبـہ
 محــــمد معصــوم رضا نوری مقیم حال منگلور کرناٹکا الھند 
۱۶ محرم الحرام ١٤٤١ھ
      +918052167976



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney