حاجی پر کون سی قربانی واجب ہے؟

سوال نمبر 470

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 حاجی صاحب نصاب ہوجائے توکیا اس پر وہ قربانی واجب ہے جو گھر واجب ہوتی ہے؟
عرض ہے کہ جلد جواب دیکر ممنون و مشکور فرمائیں 
سراج احمد نظامی گونڈوی



وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
 الجواب بعون الملك الوهاب

حاجی تین طرح کے ہوتے ہیں

1) مفرد
2) قارن
3) متمتع 
مفرد وہ ہے جس نے صرف حج کا احرام باندھاہو" 
قارن وہ ہے جس نے حج وعمرہ دونوں کا احرام ایک ساتھ باندھاہو"
اور متمتع وہ حاجی ہے جس نے عمرہ کی نیت سے احرام باندھاپھر عمرہ اداکرکے مکہ معظمہ میں حج کا احرام باندھاہو" 
حاجی اگر مفرد ہے تو اس پر حج کی قربانی واجب نہیں
 ہاں اگر 12/11/10/ذی الحجہ کو مقیم ہوگیا ہو  یعنی تقریبا ۹۲/کلو میٹر سفر کرنے کے بعد وہاں پندرہ دن یا اس سے زیادہ ٹھہرنے کی نیت کی ہو اور صاحب نصاب بھی ہوتو ایک قر بانی واجب ہے" 
اور اگر پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت نہ ہوتو قربانی واجب نہیں اگر چہ مالک نصاب ہو 
اور اگر قارن ومتمتع  ہے" تو اس پر حج کی ایک قر بانی واجب ہے لیکن جب ایام  قربانی میں شرعی مسافر نہ ہو اور مالک نصاب بھی ہوتو بقرہ عید کی بھی ایک قر بانی واجب ہو گی اس صورت میں قارن ومتمتع پردوقربانی واجب ہوگی" (ماخوذ بہار شریعت حصہ ششم حج.کا بیان) 

 اور اعلی حضرت  امام احمدرضا محدث بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فر ماتے ہیں اگر احرام باندھتے وقت تنہا حج کی نیت باندھی تھی یااحرام میں فقط عمرہ کی نیت کر کے عمرہ ادا کرکے پھر  حج کا احرام مکہ معظمہ میں باندھاتھا توقربانی ضرور نہ تھی ہاں اگر احرام میں حج وعمرہ دونوں کی نیت ایک ساتھ باندھی تھی یااحرام میں فقط عمرہ کی نیت کرکے عمرہ اداکر کے پھر حج کا احرام مکہ معظمہ میں باندھا توالبتہ قر بانی واجب تھی"ملخصا (فتاوی  رضویہ جلد۴صفحہ۶۶۹)

اورشامی میں ہے

 یجب فی یوم النحر الرمی ثم الذبح لغیرہ المفردہ؛ اھ " (جلد دوم  صفحہ ۴۷۰)
اور  صفحہ ۴۵۳ میں ہے "الذبح له (ای للمفرد)
افضل ویجب للقارن والمتمتع واماالاضحیة فان کان مسافرافلایجب علیه والاکالمکی فتجب كمافی البحر "اھ" 

"اورفتاوی قاضی خان مع ہندیہ  میں ہے

 یجب الدم علی القارن والمتمتع شکرا لماانعم اللہ تعالی علیه بتیسیرالجمع بین العادتین"اھ" (جلد اول صفحہ ۱۰۴)
(ماخوذ فتاوی فقیہ ملت جلد اول ص ۳۶۷) والله  اعلم باالصواب

(نوٹ )اگر حج کرنے والایہ جانتاہوکہ مکہ معظمہ میں ہمار اوپرقربانی واجب ہوگی توبہتر یہی ہے کہ وہ اس کا انتظام اپنے گھر کردے  پھر حج کو جائے"





کتبـہ 
محــــمد معصــوم رضا نوری مقیم حال منگلور کرناٹکا الھند 
۴ صفر المظفر ۱۴۴۱ھ 
۴ اکتوبر ۲۰۱۹ء
+918052167976






ایک تبصرہ شائع کریں

4 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney