سوال نمبر 475
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا حکم ہے شریعت مطھرہ کا کہ غیر مسلم کے پوجا وغیرہ میں چندہ دینا کیسا ہے کہیں کہیں روڈ پر رسی لگا کے چندہ زبرستی لیتے ہیں ایسے موقع پر کیا کیا جائے
سائل
فیصل ربانی
بہرائچ شریف
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایتہ الحق والصواب ہندؤں کے درگا پوجا کالی پوجا ودیگر مذہبی رسوم میں بہ رضا و رغبت چندہ دینا کفر ہے کہ یہ رضا بالکفر بھی ہے اور اعانت علی الکفر بھی ہے
فتاوی عالمگیری جلد ششم صفحہ ۲۵۷ میں ہے الرضاء بالکفر کفر
لہذا جو درگا پوجا وغیرہ میں بہ رضا و رغبت چندہ دے وہ کافر ہے ایسا شخص توبہ تجدید ایمان و تجدید نکاح کرے ہاں جبریہ چندہ دینا مثلاً ھندو مسلمانوں پر دباؤ ڈال کر اپنے مذہب کے لئے چندہ وصول کرتے ہیں اور چندہ نہ دینے پر تمام طرح کی رکاوٹیں کام کرنے میں مسلمانوں کو دینے لگتے ہوں اور مسلمانوں کو پریشان کرتے ہیں تو اس صورت میں ان کے شر سے بچنے کی نیت سے بقول شیخ سعدی شیرازی علیہ الرحمہ دہن سگ بلقمہ دوختہ بہ کچھ دے دیا تو یہ جائز ہے
مزید تفصیل کے لئے فتاوی شارح بخاری جلد ثانی باب الفاظ الکفر کا مطالعہ فرمائیں
واللہ تعالی ورسولہ اعلم بالصواب
طالب دعا حقیر عجمی محمد علی قادری واحدی
۷ صفرالمظفر ۱۴۴۱ھجری
0 تبصرے