سوال نمبر 481
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے آذان نہیں دی تو صبح نہیں ہوئی
یہ بات کہاں سے ثابت ہے جواب عنایت فرمائیں حوالہ کے ساتھ؟
محمد غفران نوری بریلی شریف
الجواب بعون الملک الوہاب
حـــضـــرت بــلال رضـــی ﷲ تـــعــالٰـــی عـــنــہ کے متعلق ایک واقعہ بیان کیا جاتا ہے کہ ایک مرتبہ کچھ حضرات نے ان کی اذان پر اعتراض کیا وہ شین کو سین کہتے ہیں
حـــضـــور ﷺ نـــے ان کو معزول کر دیا اور کسی دوسرے صاحب نے اذان دی تو صبح نہ ہوئی جب اذان
حـــضـــرت بــلال رضـــی ﷲ تـــعــالٰـــی عـــنــہ نے دی تب صبح ہوئی -
یہ واقعہ بےاصل ہے مستند حدیث و تاريخ کی کتابوں میں کہیں نہیں، جو صاحب بیان کریں ان سے معلوم کرنا چاہیے کہ انہوں نے یہ واقعہ کہاں دیکھا -
اور یہ حدیث کہ
حـــضـــور ﷺ نـــے فرمایا :سین بلال عند ﷲ شین.
بلال کی سین
ﷲ کـــے نزدیک شین اس حدیث کو
حــضرت ملا علی قاری رحـــمــۃ ﷲ عـــلـــیــہ نے گڑھی ہوئی فرمایا
موضوعات کبیر
ص 43
بحوالہ فتاوی بحرالعلوم جـلد 5 ص 380 )
اور ایسا ہی فتاوی شارح بخاری جلد دوم ص 38پر بھی ہے
والله اعلم باالصواب
کتبـــــــــــــــــــــــــہ
محــــمد معصــوم رضا نوری مقیم حال منگلور کرناٹکا الھند
۸ صفر المظفر ۱۴۴۱ھ
۸ اکتوبر ۲۰۱۹ء
+918052167976
0 تبصرے