آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا عورتیں مائک پر نعت و تقریر پڑھ سکتیں ہیں؟

سوال نمبر 484

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
عورتوں کا جلسہ کرنا کیسا ہے جیسے کہ عالمہ  وغیرہ آتی ہیں اور نعت خوانی و تقریر پڑھتی ہیں تو عورتوں کو میلاد و دین کی تبلیغ  کے لۓ جانا کیسا ہے ؟ 
زید کہتا ہے عورتوں کو میلاد کے لئے  جانا نا جاںٔز ہے  ٔ کیونکہ دین کی تبلیغ کرنا مردوں کا کام ہے عورتوں کا نہیں کیا حضرت عاںٔشہ و فاطمہ رضی اللہ عنہ دین کی تبلیغ کے لۓ کہیں گئیں تھیں؟ 
لہذا آپ بتاںٔیں کہ کیا زید کا کہنا درست ہے ؟ 
عورتیں میلاد وغیرہ کر سکتی ہیں یا نہیں ؟
اور اگر عورتوں کا جلسہ نہیں ہوگا تو ان کو علم کیسے پہنچےگا ؟ 
مسںٔلہ کی پیچیدگی کو سمجھتے ہوۓ مدلل و مفصل ، قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں ؟ 
ساںٔل :- عبد الرحمن






وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعون الملك الوهاب
عورتوں کا اس طرح جلسہ جلوس کرنا کہ آواز باہر سنائی دے اور اجنبی مرد وغیرہ سب سنیں جیسا کہ فی زمانا مروج ہے ہر گز جائز نہیں کہ عورت کی آواز بھی عورت ہے اسی لیے عورت کو  اذان دینا جائز نہیں جیسا کہ
ردالمحتار علی الدرالمختار میں ہے

"أما النساء فيكره لهن الأذان وكذا الإقامة"(جلد ٢ص٤٨ باب الأذان)

 اور اسی کتاب کےاسی جلد میں صفحہ ٧٨؛ ٧٩ پر ہے

 "نغمة المرأة عورة ولا نجيز لهن رفع أصواتهن ولا تمطيطها ولا تليينها وتقطيعها "

اور اسی میں ایک دوسری جگہ ہے

 "أن صوت المرأة عورةعلى الراجح"(جلد ٩ كتاب الحضر والإباحة ص٥٣١)

ہاں اگر پردے کا معقول انتظام کرکے جلسہ کریں کہ آواز باہر سنائی نہ دے تو جائز ہے کہ جو وجہ فساد تھا زائل ہوگیا 
رہا زید کا مطلقاً ناجائز کہنا تو یہ صحیح نہیں کہ حدود شرع میں رہ کر عورتیں تبلیغ دین کرسکتی ہیں اس کا امہات المؤمنین اور صحابیات کی نظیر پیش کرنا صحیح نہیں کہ کسی روایت صحیحہ سے یہ بات ثابت نہیں کہ امہات المومنین اور صحابیات رضی اللہ عنہن مروجہ رسم کی طرح تبلیغ کرتی تھیں بلکہ آیت حجاب کے نزول کے بعد خفیہ طور پر پردے میں رہ کر مسائل شرعیہ بتاتی تھیں جس کی ممانعت آیت حجاب سے ثابت نہیں جیسا کہ ارشاد ربانی ہے

 "يانساء النبي لستن كأحد من النساء ان اتقيتن فلا تخضعن بالقول فيطمع الذى فى قلبه مرض وقلن قولا معروفا ٠ و قرن في بيوتكن و لا تبرجن تبرج الجاهلية الاولى" (الاحزاب: ٣٢/ ٣٢)
لہذا زید پر لازم ہے کہ وہ اپنے قول سے رجوع کرے اور استغفار پڑھے



والله تعالى أعلم 
        كتبه
 سراج احمد المصباحى خادم التدريس بدار العلوم غوثيه حضوريه سريا الشريفه اعظم جره يوبي 
٩ صفر المظفر ١٤٤١ من الهجرة
9 اكتوبر 2019من الميلاد



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney