سوال نمبر 513
السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ
سوال یہ ہے کہ ایک قبرستان ہے اس میں جانے کے لیے ایک طرف مسلم نے پانچ فٹ زمین دیا ہے اور ایک کافر نے پانچ فٹ زمین دیا ہے اب دونوں ملا کر دس فٹ زمین ہوگئی ہے اب قبرستان جا نے کے لئے راستہ بنا رہے ہیں مسئلہ یہ ہے کہ راستے پر ایک بہت پرانی قبر ہے کیا اس پرانے قبر کے اوپر سے راستہ بنا سکتے ہیں کہ نہیں قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں؟
سائل : صفی اللہ قادری کولکتہ
وعلیکم السلام ور رحمة الله وبركاتهالجواب بعون الملک الوہاب:
اگر قبر وقفی قبرستان میں ہے تو وہاں تک راستہ بنانا ہی جائز نہیں اور اگر وقفی نہیں ہے بلکہ جو جگہ دی گئی ہے اس میں قبر ہے تو راستہ بناسکتے ہیں مگر قبر کے اوپر چل پھر نہیں سکتے کہ قبر کے اوپر سے راستہ بنانا جائز نہیں جیسا کہ صاحب کنز الایمان حضور سیدی سرکار اعلی حضرت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں قبور مسلمین پر چلنا جائز نہیں, بیٹھنا جائز نہیں, ان پر پاؤں رکھنا جائز نہیں, یہاں تک کہ ائمہ نے تصریح فرمائی ہے کہ قبرستان میں جو نیا راستہ پیدا ہو اس میں چلنا حرام ہے, اور جن کے اقرباء ایسی جگہ دفن ہوں کہ ان کے گرد اور قبریں ہو گئیں اور اسے ان قبور تک اور قبروں پر پاؤں رکھے بغیر جانا ممکن نہ ہو, دور ہی سے فاتحہ پڑھے اور پاس نہ جائے زیادہ تفصیل ہمارا رسالہ اهلاك الوهابيين میں درج ہے (فتاویٰ رضویہ جدید؛ جلد 9 ص 481 مطبوعہ دعوت اسلامی رضا فاؤنڈیشن لاہور)
ہاں اگر غیر وقفی میں ہو تو قبر کے اوپر چھت بنادیں اس طرح کہ قبر اور چھت کے مابین فاصلہ ہو مثل پل کے تو اس کے اوپر سے چلنا جائز ہے
مزید تفصیل کے لئیے بہار شریعت حصہ 10 (قبرستان وغیرہ کا بیان) کا مطالعہ کریں
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
کتبـــہ محــــمد معصــوم رضا نوری منگلور کرناٹک
۱۴ صفر المظفر ۱۴۴۱ھ
۱۴ اکتوبر ۲۰۱۹ء
بروز پیر
+918052167976
0 تبصرے