آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

نماز کے حالت میں پیر کی انگلیوں کا پیٹ نہ لگنا کیسا ہے؟

سوال نمبر 530

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 
کیا فرماتے ھیں علمائے کرام و مفتیان عظام  اس مسئلہ میں کہ نمازی کے پیر (foot) کی تین
 انگلی کا پیٹ سجدہ میں لگنا واجب ہے۔ جو نہ لگاۓ اس کے لیے کیا حکم ہے۔
بینوا وتوجروا 
المستفتی  محمد ابوالکلام عبیدی بنارس  




الجواب بعون الملک الوھاب اگر سجدہ میں دونوں پاؤں زمین سے اٹھے رہیں یا صرف انگلیوں کے سرے زمین سے لگے رہیں اور کسی انگلی کا پیٹ بچھا نہیں  تو اس صورت میں نماز بالکل نہیں ھوگی ۔اور اگر ایک دو انگلیوں کے پیٹ زمین سے لگے اور اکثر کے پیٹ نہیں لگے تو اس صورت میں نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ھوگی ۔اشعة اللمعات جلداول صفحہ 398 میں ھے ۔اگر ھر دو پاۓ بردارد  نماز فاسد ست و اگر یک پاۓ بردارد  مکروہ ست ۔
درمختار مع ردالمحتار جلداول صفحہ 313 میں ھے ۔وضع اصبع واحدة منھما شرط ۔اور اسی جلد کے صفحہ 351 پر ھے

 فیه یفترض وضع اصابع القدم ولو واحدة نحوالقبلة والالم تجزوالناس عنہ غافلون ۔

اور فتاوی رضویہ جلداول صفحہ 556 پر ھے ۔سجدے میں فرض ھے کہ کم سےکم پاؤں کی ایک انگلی کا پیٹ زمین پر لگا ھو اور ھر پاؤں کی اکثر انگلیوں کا پیٹ زمین پر جما ھونا واجب ھے اھ۔۔۔۔۔۔
پھر اسی صفحہ کی تیسری سطر میں ھے ؛؛ پاؤں کو دیکھۓ انگلیوں کے سرے زمین پر ھوتے ھیں کسی انگلی کا پیٹ بچھانہیں ھوتا سجدہ باطل نماز باطل اھ
اورحضرت صدرالشریعہ علیہ الرحمة والرضوان تحریر فرماتے ھیں ؛؛ پیشانی کا زمین پرجمناسجدہ کی حقیقت ھے ۔اور پاؤں کی ایک انگلی کا پیٹ لگنا شرط ۔تو اگر کسی نے اسطرح سجدہ کیا کہ دونوں پاؤں زمین سے اٹھے رھے نماز نہ ھوئی بلکہ اگر صرف انگلی کی نوک زمین سے لگی جب بھی نہ ھوئی ۔اس مسئلہ سے بہت لوگ غافل ھیں۔ بہارشریعت حصہ سوم صفحہ 71 
بحوالہ فتاوی فیض الرسول جلداول صفحہ 250 
لھذا جو اپنی نماز میں تین انگلیوں کا پیٹ سجدہ میں نہ لگاۓ اس کی نماز نہ ھوگی دوبارہ پڑھنا پڑے گا ۔

وھوسبحانہ تعالٰی اعلم بالصواب ۔
         کتبہ
العبد محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی عفی عنہ
دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام 
بتھریاکلاں  ڈومریا گنج 
سدھارتھ نگر  یوپی 
٢٤صفرالمظفر ؁١٤٤١ھ
24اکتوبر2019؁ء



ایک تبصرہ شائع کریں

2 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney