مسجد کے اندر اگر بتی جلانا کیسا ہے؟

سوال نمبر 540

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
علمائے کرام سے سوال ہے کہ مسجد کے اندر اگر بتی جلانا کیسا ہے؟ 
شاکر رضوی یوپی راری




وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
 الجــــــــــــــــــــــــــواب بعونہ تعالٰی
ہمارے حضور پرنور سرکار مصطفٰی صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے مسجد کو خوشبودار بنانے کا حکم دیا ہے،

عن عائشتہ قالت امر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ببناء المسجد فی الدور وان ینظف ویطیب رواہ الترمذی وابن ماجتہ وابوداؤد
  مشکوتہ المصابیح  صفحہ نمبر ۶۹
 یعنی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے محلوں میں مسجد بنانے کا حکم دیا اور یہ کہ وہ صاف اورخوشبو دار رکھی جائیں اس حدیث پاک سے مسجد کو خوشبودار رکھنے کا ثبوت ملتا ہے اس کی کوئی خاص صورت نہیں بتائی گئی لھذا مسجد کو عود لوبان عطر ومشک سے خوشبو دار کر سکتے ہیں اور اگر بتی اگر پاک اشیاء سے بنی ہے تو اس کو بھی مسجد میں سلگا کر مسجد کو خوشبو دار کر سکتے ہیں لیکن یہ یاد رکھیں کہ اگر بتی سلگانے کے لئے مسجد میں ماچس نہ جلائیں اس لئے کہ اس میں بارود کی بدبو نکلتی ہے اور مسجد کو بدبو سے بچانا واجب ہے

 میرے امام یادگار بو حنیفہ شبیہ غوث اعظم سرکار اعلٰی حضرت امام محمد احمد رضا خان محقق بریلوی رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ مسجد کو بدبو سے بچانا واجب ہے لھذا مسجد میں مٹی کا تیل جلانا حرام ہے مسجد میں دیا سلائی سلگانا حرام ہے فتاوی رضویہ شریف جلد ششم صفحہ نمبر ۳۸۱
 لھذا اگر بتی جب بھی سلگائیں تو ماچس اور اگر بتی دونوں مسجد کے باہر لے جاکر ماچس جلائیں پھر اگر بتی لا کر اندر سلگائیں

 واللہ تعالٰی ورسولہ اعلم بالصواب 
کتـــبہ
 محـمد عــلی قـادری واحـدی 
۲۶ صفر المظفر ۱۴۴۱ ھجری






ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney