کیا عورت مذہب بدلنے سے نکاح سے نکل جاتی ہے

سوال نمبر 472

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
کیا فرماتے ہیں علمإ کرام و مفتیان عظام اس مسٸلہ میں کہ
زید کی بیوی بکر کے ساتھ فرار ہوگٸ پھر بکر کے یہاں سے ایک غیر مسلم کے یہاں چلی گٸ اور ہندو دھرم قبول کر لیا اور اس دھرم کے مطابق پوجا پاٹ کرنے لگی پھر کچھ دنوں بعد خالد کے ساتھ چلی گٸ اور دوبارہ مذہب اسلام قبول کرلیا وہ خالد کے ساتھ نکاح کرنا چاہتی ہے اسکے بارے میں کیا حکم ہے؟؟
مع حوالہ بالتفصیل جواب عنایت فرمائیں
المستفتی۔ محمد ایوب رضا قادری(کولکاتہ)





و علیکم السلام ورحمتہ الله وبرکاته

الجواب بعون الملک الوہاب
عورت کلمہ کفر کہنے یا فعل کرنے کے بعد بھی شوہر کے نکاح میں رہتی ہے لہذا زید کی بیوی  مذہب اسلام قبول کرنے کے بعد زیدہی سے تجدید  نکاح کرنے پر مجور کی جائے گئ احتیاطا لاصل مذہب
ہاں اگر زید کی بیوی زید کے ساتھ نہ رہنا چاہیے تو جس طرح بھی ہوسکے اس سے طلاق حاصل کرے تاوقتیکہ زید طلاق نہ دےہندہ کسی دوسرے کےساتھ نکاح نہیں کر سکتی 
درمختار میں ہے؛؛ 
" تجبر علی الاسلام وعلی تجدید النکاح زجرا لهابمہر یسیرکدینار وعلیہ الفتوی اھ

فتاوی فیض الرسول جلد دوم ص 164 

واللہ  اعلم باالصواب

کتبــہ محــــمد معصــوم رضا نوری مقیم حال منگلور کرناٹکا الھند
۲ صفر المظفر ۱۴۴۱ھ
۲ اکتوبر ۲۰۱۹ء
+918052167976






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney