سوال نمبر 559
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
علماۓ کرام کے بارگاہ میں یہ سوال ہے کی بچے کو دودھ پلانے کی مدت کتنی ہے؟ اور اگر زیادہ دن پی لیا تو اس کا کیا حکم ہوگا؟
سائل:-- نبی حسن القادری دہلی 53
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجــــــواب
بچے کو (ہجری سن کے حساب سے) دو برس (کی عمر) تک (عورت کا) دودھ پلایا جائے،
اس سے زیادہ کی اجازت نہیں، دودھ پینے والا لڑکا ہو یا لڑکی۔ اور یہ جو بعض عوام میں مشہور ہے کہ لڑکی کو دو برس تک اور لڑکے کو ڈھائی برس تک پلا سکتے ہیں یہ صحیح نہیں۔ یہ حکم دودھ پلانے کا ہے جبکہ نکاح حرام ہونے کے لیے (ہجری سن کے حساب سے) ڈھائی برس کا زمانہ ہے یعنی دو ۲ برس (کی عمر) کے بعد اگرچِہ دودھ پلانا حرام ہے مگر ڈھائی برس (کی عمر) کے اندر اگر دودھ پلا دے گی، حرمت نکاح (یعنی نکاح حرام ہونا ) ثابت ہو جائے گی (کیوں کہ دودھ کا رشتہ قائم ہو جائے گا ) اور اس کے بعد اگر پیا، توحرمت نکاح نہیں
اگرچہ پلانا جائز نہیں۔
حوالہ بہار شریعت
حصہ 7صفحہ 36
واللہ اعلم با الصواب
کتبہ
اســــــــرار رضــــا مہوبا یوپی
1 تبصرے
ماشاءاللہ نہایت عمدہ تحریر ہے حضرت... اللہ آپ کے علم وعمل میں خوب برکتیں عطا کرے. آمین
جواب دیںحذف کریں