آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

آیت درود پر درود شریف پڑھنا کیسا؟

سوال نمبر 571

السلام و علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
کیا آیت درود سننے کے بعد درود شریف پڑھنا واجب ہو جاتا ہے اور جو شخص نہ پڑھے اس کے لیے شرعی حکم کیا ہو گا ۔۔

محمد وقاص عطاری فیصل آباد پاکستان



وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ الجواب بعونہ تعالٰی
آیت درود میں  دیے گئے حکم کی وجہ سے  ہر مسلمان پر زندگی میں ایک مرتبہ درود شریف پڑھنا فرض ہے،  پھر جس محفل  میں بھی آپ ﷺ کا اسم مبارک  آئے  محفل  میں کم سےکم ایک مرتبہ درود پڑھنا لازم ہے، لیکن جب مذکورہ آیت  کی تلاوت کی جائے تو اس آیت کے سننے کی وجہ سے درود پڑھنا واجب نہ ہو گا، نیز جو شخص خود تلاوت کر  رہا ہو اس پر بھی درود پڑھنا واجب نہیں،  البتہ تلاوت سے فارغ ہو کر  درود پڑھ  لے تو بہتر ہے۔

خیال رہے  کہ جمعہ کے خطبہ کے دوران جب خطیب مذکورہ آیت خطبہ میں پڑھتا ہے اس وقت سننے والے کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ یہ آیت سن کر زبان سے درود نہ پڑھیں ، بلکہ صرف دل ہی دل میں درود پڑھ لے،  اسی طرح  اگر نماز میں مذکورہ آیت تلاوت کی گئی تو نہ پڑھنے والے پر درود واجب ہو گا اور نہ ہی سننے والے پر۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) جلد اول میں ہے  
"ثم قال: فتكون فرضاً في العمر، وواجباً كلما ذكر على الصحيح".

"وكذلك إذا ذكر النبي صلى الله عليه وسلم لا يجوز أن يصلوا عليه بالجهر بل بالقلب، وعليه الفتوى، رملي".

الفتاوى الهندية جلد ثالث صفحہ ۳۱۶ 
"ولو قرأ القرآن فمر على اسم النبي صلى الله عليه وآله وأصحابه فقراءة القرآن على تأليفه ونظمه أفضل من الصلاة على النبي صلى الله عليه وآله وأصحابه في ذلك الوقت، فإن فرغ ففعل فهو أفضل، وإن لم يفعل فلا شيء عليه، كذا في الملتقط"
 و کتب فقہ لہٰذا معلوم ہوا کہ آیت درود پڑھنے یا سننے سے درود پڑھنا واجب نہیں ہے!


واللہ اعلم بالصواب 
کتبہ
 حقیر عجمی محمد علی قادر ی واحدی ۶ ربیع الاول ۱۴۴۱



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney