مسجد کا پانی بیچنا یا چوری کی لائٹ سے پانی استعمال کرنا کیسا

سوال نمبر 595

السلام.علیکم.ورحمتہ.اللہ وبرکاتہ 

سوال کیافرماتےہیں مفتیان کرام مسٸلہ ذیل کےبارےمیں
مسجدمیں ایک بور( یعنی بورینگ)ہےاوراس میں پانی بھی بھرپورہے اس بورسےموٹر کےذریعےپانی کھیچ کرمصلیان کیلٸےوضوکاانتظام کیاجاتا ہے
مسجدکی ذراٸع آمدکم ہونےکےسبب ٹرسٹیان مسجدکا کہناہےکہ مسجدیں جوبورہے اسکاپانی بیج کرمسجد کے اخراجا ت پورےکٸےجاٸیں دریافت مسٸلہ یہ ہےکہ بیان کردہ  صورت میں/مسجد کے بورکاپانی فروخت کٸےہوٸےرقم سے مسجدکے اخراجات چلا سکتے ہیں یانہیں؟

(2)مسجدمیں جولاٸٹ آتی ہےاسکا ڈاٸیریکٹ کنکشن ہے
یعنی اسکابل وغیرہ کچھ بھرا نہیں جاتا اس پر کچھ لوگ اعتراض کرتےہیں کہ چوری کی لاٸٹ سےبورچالو کرکےپانی بھراجاتاہے اسلٸےاس پانی سےوضو کرکےنمازپڑھنےسےنماز نہیں ہوتی ہے گزارش ہے دونوں  مسٸلےکاجواب قرآن وحدیث کی روشنی میں ارسال فرماٸں.
المستفتی (حافظ)محمدصابر حسین امام وخطیب فیضان مدینہ مسجد ناٸک واڑی نگر تعلقہ موھول ضلع سولاپور
مہاراشٹر




وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک والھاب ھوالھادی الی الصواب 

1. اگر بور کروانے والے نے مسجد کے لئے وقف کیا ہے یا مسجد کے رقم سے بور کیا گیا ہے تو اس پانی کو بیچ نہیں سکتے کیونکہ وہ مسجد میں وقف ہے اور مال وقف میں تصرف جائز نہیں الوقف لایملک یعنی وقف چیز کسی کی ملک نہیں.

اور اگر بور کروانے والے نے بیچنے کی اجازت دی ہو یا وہاں بیچنے کا رواج ہو اور بورکرنےوالے کو معلوم تھے پھر بھی منع نہیں کیا تو ایسی صورت میں بیچ سکتے ہیں. (کتب فقہ وفتاوی)

2. مسجد میں چوری کی لائٹ جلانا شرعا ناجائز اور قانونا جرم ہے. اس متعلق میرا پوسٹ اپلوڈ ہے وہاں دیکھ لیں رہی بات نماز کی تو نماز ہوجائے گی جیسا کہ علامہ صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ"نابالغ کا بھرا ہوا پانی کہ شرعا اس کی ملک ہو جائے، اسے پینا یا وضو یا غسل یا کسی کام میں لانا اس کے ماں باپ یا جس کا وہ نوکر ہے اس کے سوا کسی کو جائز نہیں اگرچہ وہ اجازت بھی دے دے، اگر وضو کر لیا تو وضو ہو جائے گا اور گنہگار ہو گا" (بہار شریعت ح دوم /پانی کا بیان) 

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی اترولوی

٢٦/ربیع الاول ١٤٤١ھ
٢٤/نومبر٢٩١٩ء اتوار






ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

  1. السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مندرجہ ذیل مسئلہ میں کہ جو سنی حضرات سعودی میں اقامت اختیار کئے ہوئے ہیں کیا چھ سات لوگ یکجا ہوکر روم میں جمعہ کی نماز قائم کر سکتے ہیں ؟
    سائل محمد عابد رضا قادری
    مئو ناتھ بھنجن ضلع مئو یوپی

    جواب دیںحذف کریں

Created By SRRazmi Powered By SRMoney