سوال نمبر 606
السلام علیکم و رحمت اللہ تعالٰی برکاتہ
کیا فرماتےہیں علمائے کرام اس مسئلے میں
کیا کوئی عورت کوٹ کچہری جا سکتی ہے برائے کرم حوالے کے ساتھ جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں کرم نوازی ہوگی
سائل غلام غوث سیونی ایم پی
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب اللھم ھدایة الحق والصواب صورت مستفتسرہ میں عورت کوٹ کچہری جا سکتی ھے مگر شرعی پردے اور اپنے محرم کے ساتھ ۔(اپنے بھاٸ چچا بڑے۔ ابو۔ دادا۔ ماما۔وغیرہ جو لوگ محرم آتے ھیں.اور غیر محرم کے ساتھ جانا جاٸز نہیں)
اگر باہر نکلنے میں اس کے کپڑے خلاف شرع ہوتے ہیں مثلاً اتنا باریک یا چست کپڑا پہنے کہ بدن کے اعضا جھلکے جیسے چست برقعہ یا اتنا اونچے پہنے کہ ستر عورت کا خیال نہ کرے جیسے اونچی کرتی پیٹ کھلا ہوا ہو یا بے طوری سے اوڑھے یا پہنے جیسے دوپٹہ سے سر ڈھکا اس طرح کہ کچھ حصہ بالوں کا ڈھکا ھوا ھے اور کچھ حصہ کھلا ھوا یا زرق برق پوشاک کہ جس پر نگاہ پڑے اور احتمال فتنہ ہو یا اسکے اقوال و افعال میں آثار بد وضعی پائے جائے
تو ایسی حالت میں کورٹ کچہری جانا ناجاٸز و گناہ ھے
وھکذا فتاوی فیض الرسول جلد اول صفحہ ٣٠٨
جیسا کہ حدیث شریف میں ھے رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ عورت پردے میں رہنے کی چیز ھے جس وقت وہ بے پردہ ھوکر باہر نکلتی ھے تو شیطان اس کو جھانک جھانک کر دیکھتا ھے
رواہ ترمزی جلد ١ صفحہ ١٤٠ بحوالہ جنتی زیور صفحہ٥٧
معلوم ھوا کہ عورت اپنی ضرورت کے لیۓ کورٹ کچہری بازار وغیرہ جا سکتی ھے مگر اپنے محارم کے ساتھ اور شرعی پردے کے ساتھ اگر محارم نہ ھو تو ضرورت کے تحت تنہا بھی جاسکتی ھے جب کہ مسافت ٩٢ کلو میٹر سے کم کا فاصلہ ھو
وھو سبحانہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ العبد محمد عمران قادری تنویری غفر لہ
دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام بتھریا کلاں ڈومریا گنج سدھارتھ نگر یو پی
١ ربیع الغوث ١٤٤١ ھجری
٢٩ نوبر ٢٠١٩ عیسوی
0 تبصرے