سوال نمبر 607
السلام علیکم و رحمہ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ امام چار رکعت والی نماز میں چوتھی رکعت میں بیٹھنے کے بجائے کھڑا ہو رہا تھا اور سیدھا کھڑا ہونے کے قریب تھا کہ مقتدیوں نے لقمہ دیا تو واپس لوٹ کر قعدہ اخیرہ میں بیٹھ گیا ۔
دریافت یہ کرنا ہے کہ سجدہ سہو کی ضرورت ہے یا نہیں؟
اگر امام نے بغیر سجدہ سہو کئے سلام پھیر دیا تو نماز ہوئی کہ نہیں؟
دلیل کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں
سائل محمد شمیم احمد گورکھپور یوپی
وعلیکم السلام ور حمة الله وبركاتهالجواب اللھم ہدایةالحق والصواب
صورت مسئولہ میں سجدہ سہو واجب ہے سجدہ سہو نہ کرنے کی بنا پر اعادہ واجب ہے
کیوں کہ قعدہ اخیرہ فرض ہے اگر امام قعدہ اخیرہ بھول گیا تو مقتدیوں کو لقمہ دینا واجب
تو اگر امام مقتدیوں کے لقمہ پر قعدہ اخیرہ کیا یا خود یاد آگیا پھر سجدہ کیا تو اس پر سجدہ سہو واجب خواہ وہ پورا کھڑا ہو گیا تھا یا کھڑا ہونے کے قریب تھا
ہاں قعدہ اولی کے بعد اگر امام پورا کھڑا ہو جائے تو مقتدیوں کو لقمہ دینے کی اجازت نہیں ورنہ سب کی نماز فاسد ہوجائے گی
قعدہ اخیرہ بھول گیا تو جب تک اس رکعت کا سجدہ نہیں کیا ہے لوٹ آئے اور سجدہ سہو کرے اور نماز کو مکمل کرے
ماخوذ از بہار شریعت حصہ چہارم سجدہ سہو کا بیان
والله اعلم باالصواب
کتبـــــہ
محــــمد معصــوم رضا نوری
منگلور کرناٹک انڈیا
۱ ربیع الغوث ۱۴۴۱ھ
۲۹ نومبر ۲۰۱۹ء بروز جمعہ مبارکہ
+918052167976
1 تبصرے
قعدہ اولی میں پورا کھڑا ہونے سے پہلے لقمہ دیا اور امام نے نہی لیا تب کیا حکم ہے
جواب دیںحذف کریں