آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

چمڑے کے موزہ (خف) پر تیمم کرنا کیسا ہے؟

سوال نمبر 616

السلام علیکم ورحمة الله وبركاته 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ بازار میں کٹ والا خف دستیاب ہے تو اس کا استعمال کرنا کیسا ہے ؟ کیا اس پر تیمم درست ہے مفصل و مدلل جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی؟ 
محمد منتظر عالم میرا روڈ ممبئی




وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته

 الجواب :-  موزہ دو طرح کا ہوتا ہے ایک اونی یا سوتی دوسرا چمڑا یا ریگزین وغیرہ کا.  استعمال کے لئے کسی بھی قسم کا موزہ ہو پہننا جائز ہے اور پہن کر نماز پڑھنا بھی جائز ہے. البتہ قسم دوم کے موزہ پر مسح جائز ہے اول پر نہیں  جیسا کہ 
حضور صدر الشریعہ بدرالطریقہ علامہ مولانا مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ *بہار شریعت حصہ دوم صفحہ نمبر ٣٦٢ / میں اسی موزہ کے متعلق یعنی قسم دوم کے متعلق حدیث پاک نقل فرماتے ہیں ، لکھتے ہیں کہ امام احمد و ابو داؤد نے مغیرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کی  فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ تعالی علیہ و سلم نے موزوں پر مسح کیا ، میں نے عرض کی  یارسول اللہ ! حضور بھول گئے فرمایا : بلکہ تو بھولا میرے رب عزوجل نے یہی حکم دیا  ( سنن ابی داود، کتاب الطھارہ، باب المسح علی خفین الحدیث ١٥٦، ج ١ ، ص ٨٦ ) نقل بہار شریعت حصہ ٢ / صفحہ ٣٦٢
آگے لکھتے ہیں حضور صدر الشریعہ کہ جو شخص موزہ پہنے ہوئے ہو  یعنی (چمڑے کا موزہ)  وہ اگر وضو میں بجائے پاؤں دھونے کے مسح کرے جائز ہے  اور بہتر پاؤں دھونا ہے بشرطیکہ مسح کو جائز سمجھے -

اور اسی کے متعلق امام کرخی رحمة اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں  جو اس کو جائز نہ جانے اس کے کافر ہو جانے کا اندیشہ ہے -

امام شیخ الاسلام فرماتے ہیں جو اسے جائز نہ مانے وہ گمراہ ہے ، ( بہار شریعت ) حصہ دوم صفحہ ٢٦٣

تو حدیث پاک اور اقوال علماء سے یہ ثابت ہوا کہ خف یعنی موزہ کا استعمال بالکل جائز و درست اور اس میں تیمم کرنا بھی درست ہے شرعاً کوئی قباحت نہیں -

لیکن اس خف کے لیے یعنی (اس موزہ کے لیے بھی) چند شرطیں ہیں ملاحظہ فرمائیں 

نمبر ١ :- موزہ ایسا ہو کہ ٹخنہ چھپ جائے ، اس سے زیادہ ہونے کی ضرورت نہیں ، اور اگر ایک دو انگل کم ہو جب بھی مسح درست ہے ، لیکن اس کا خاص خیال رہے کہ ایڑی نہ کھلی ہو

نمبر ٢ :- پاؤں سے چپٹا ہو ، کہ اس کو پہن کر آسانی کے ساتھ خوب چل پھر سکیں

نمبر ٣ :- موزہ چمڑے کا یا صرف تلا چمڑے کا اور باقی کسی اور دبیز چیز کا ہو جیسے کرمچ وغیرہ -

نمبر ٤ :-  پاؤں کی چھوٹی تین انگلیوں کے برابر ٹخنہ کے نیچے پھٹا نہ ہو ، یعنی چلنے میں تین انگل  ظاہر نہ ہوتا ہو ، اور اگر تین انگل پھٹا ہو اور تین انگل سے کم دکھائی دیتا ہے تو مسح جائز ہے ، اور اگر دونوں تین تین انگل سے کم پھٹے ہوں اور مجموعہ تین انگل یا زیادہ ہے تو بھی مسح ہو سکتا ہے ، سلائی کھل جائے جب بھی یہی حکم ہے کہ ہر ایک میں تین انگل سے کم ہے تو جائز  ورنہ نہیں

٥ موزہ پہننے سے پہلے با وضو رہا ہو اگر بغیر وضو کے موزہ پہنا بعدہ وضو کرکے پیر پر مسح کیا تو وضو نہ ہوگا.

نمبر ٦ تیمم کر کے موزے پہنے  گئے تو مسح جائز  نہیں -

یہ بھی معلوم ہو کہ مقیم ایک دن رات تک اور مسافر  تین دن تین راتوں تک مسح کرسکتا ہے ،یعنی کہ مقیم نماز عصر مسح سے پڑھا پڑھنے کے بعد وضو ٹوٹ گیا تو دوسرے دن اس وقت سے پہلے  تک مسح کرسکتا. یونہی مسافر تین دن تک. 
 نوٹ  یہ مسئلہ خف ( چمڑے کے موزوں ) کا ہے عام موزوں کا نہیں 

یہ سارے مسائل بہار شریعت سے اخذ کیے گئے ہیں

زیادہ معلومات کے لیے بہار شریعت کا مطالعہ کرلیں 

 واللہ تعالی اعلم بالصواب 
شرف قلم :-  گداے حبیب ملت محمد سالک رضا حبیبی 
اڈیشا، پچھم باڑ،جالیسر، بالاسور 
رابطہ  8658828312



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney