سوال نمبر 618
السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین
اس مسئلہ میں کہ زید جو ایک حافظ ہے ایک جنازہ کی نماز ادا کرنے گیا اور بلا امام کی اجازت کے اس نے نماز پڑھا دیا جب کہ کافی لوگ زید سے متنفر ہیں
اور دوسری بات جنازہ کے سلام پھیرنے کے بعد جب کی سب لوگ کھڑے ہوں اس وقت 20/25منٹ تک دعا مانگنا کیسا ہے
سائل عالم القادری بستی
وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالٰی
نماز تو ہو گئی ہاں نماز جنازہ میں امامت کا حق بادشاہ اسلام کو ہے پھر قاضی پھر امام جمعہ پھر امام محلہ پھر ولی کو یعنی نماز جنازہ پڑھانے میں اگر سلطان حاضر ہو تو اولی ہے اگر نہ ہو تو پھر قاضی پھر امام جمعہ پھر امام محلہ پھر ولی، سرکار اعلٰی حضرت امام محمد احمد رضا خان محدث بریلوی رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں، کہ ایسی صورت میں نماز تو ہو گئی جو نماز بغیر اجازت ولی کے پڑھی جائے ولی کو اختیار ہے کہ دوبارہ پڑھے مگر جو پہلے پڑھ چکے ہیں وہ دوبارہ نہیں پڑھ سکتے
فتاوی رضویہ جلد نہم صفحہ ۱۷۷ رضا فاؤنڈیشن پاکستان،
لھذا امام کی موجود گی میں حافظ صاحب نے نماز جنازہ پڑھائی اور یہ اولیاء میت میں سے نہیں تھے تو چونکہ نماز جنازہ پڑھانے کا حق امام کو تھا اور امام ولی سے مقدم ہے اس لئے ولی اور امام اگر چاہیں تو دوبارہ نماز پڑھیں اور لوگوں کے متنفر ہونے سے کوئی مطلب نہیں نہ اس سے نماز میں کوئی خلل ،، اور دعا مختصر ہونی چاہئے کہ نماز جنازہ میں تو دعا کر ہی چکا اب مزید دعا کی ضرورت بھی نہیں اس لئے کہ تدفین میں تعجیل کرنی چاہئے کما فی کتب الاحادیث و العطایہ النبویتہ فی فتاوی الرضویہ
واللہ تعالی ورسولہ اعلم بالصواب
واللہ تعالی ورسولہ اعلم بالصواب
طالب دعا حقیر عجمی محمد علی قادری واحدی
۸ ربیع الغوث ۱۴۴۱ ھجری
0 تبصرے