آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

بغیر ٹوپی کے نماز پڑھنا کیسا ہے؟

سوال نمبر 625

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 
حضرت آپ کی بارگاہ میں عرض ہے کہ 
بغیر ٹوپی کے نماز پڑھنا کیسا ہے  جواب ارسال فرماٸیں 

فقیر محمد شمشاد رضا جعفر پور شیش گڑھ




الجواب بعون الملک والھاب
سیدی سرکار اعلٰی حضرت علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ فقہائے کرام نے ننگے سر نماز پڑھنے کو تین قسم کیا ہے اگر بہ نیت تواضع و عاجزی ہو تو جائز اور بوجہ کسل ہو تو مکروہ، اور معاذ ﷲ نماز کو بے قدر اور ہلکا سمجھ کر ہو تو کفر
(فتاوی رضویہ مترجم ج ٧)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سر پر عمامہ یا ٹوپی رکھ کر نماز پڑھتے تھے، آپ صلی اللہ
علیہ وسلم سے کھلے سر نماز پڑھنے کا پتہ نہیں چلتا اس لیے نماز میں سر پر عمامہ یا
ٹوپی رکھ کر نماز ادا کرنا مسنون ہے، بغیر کسی عذر کے کھلے سر نماز ادا کرنا مکروہ
ہے۔
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، صحابہ، تابعین اور سلف صالحین کا طریقہ عمامہ یا ٹوپی سے سر ڈھانپ کر نماز پڑھنا تھا۔ اس لیے جب انسان کے لیے عمامہ یا ٹوپی حاصل کرنے کی وسعت ہو تو وہ ننگے سر نماز نہ پڑھے۔ عمامہ باندھ کر یا ٹوپی پہن کر نماز پڑھے۔


یہ یاد دہانی کرنا بھی ضروری ہے کہ ننگے سر نماز پڑھنا صرف مکروہ ہی ہے، لیکن (ایسا کرنے والے کی نماز باطل نہیں ہوتی) بلکہ نماز صحیح ہوتی ہے۔ ۔ ۔ (نووی، شرح صحيح مسلم، 1 : 1335، 1336) 

البتہ (امام کو خیال کرنا چاہیے) کہ اسے دوسروں سے زیادہ تمام و کمال کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی سنت کا خیال رکھنا چاہیے اور اس کا پابند ہونا چاہیے نماز پڑھنا افضل عبادت ہے اور نمازی کو کمال طہارت و ادب کا خیال رکھنا بیحد اہم ہے لھذا امام اپنی شان بان کے ساتھ لباس زیب تن کرے تاکہ عوامی سطح پر وہ ممتاز رپے اور غیر دیکھے تو سونچنے پر مجبور ہوجائے کہ قوم مسلم کا امام جب اتنا عظیم الشان لباس میں رہتا ہے تو نبیوں کے امام کا عالم کیا ہوگا

واللہ اعلم باالصواب

کتبہ
 ناچیز محمد شفیق رضا رضوی
 خطیب وامام سنی مسجدحضرت منصور شاہ رحمتہ علیہ بس اسٹاپ کشنپو ر الھنـــــد



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney