کن مسجدوں کے لیے سفر کرنا زیادہ ثواب ہے؟

سوال نمبر 635

السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
 علمائے مسائل شرعیہ اس کے بارے میں کیا فرماتے ہیں کہ کتنی مسجدوں کی طرف سفر کرنے کے بارے میں حدیث شریف میں ہے اور اس کا مطلب کیا ہے؟
سائل محمد طفیل گونڈوی





وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ
الجواب بعونہ تعالٰی  
حدیث شریف میں ہے،  حَدَّثَنَا عَلِيٌّ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الزُّهْرِيِّ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعِيدٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ،‏‏‏‏ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ لَا تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلَّا إِلَى ثَلَاثَةِ مَسَاجِدَ، ‏‏‏‏‏‏الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ، ‏‏‏‏‏‏وَمَسْجِدِ الرَّسُولِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏وَمَسْجِدِ الْأَقْصَى. صحیح البخاری حدیث نمبر ۱۱۸۹ 

   
 ترجــــمہ  ہم سے علی بن مدینی نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے زہری نے، ان سے سعید بن مسیب نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے کہ  نبی کریم  ﷺ  نے فرمایا کہ تین مسجدوں کے سوا کسی کے لیے کجاوے نہ باندھے جائیں۔  (یعنی سفر نہ کیا جائے)  ایک مسجد الحرام، دوسری رسول اللہ  ﷺ  کی مسجد  (مسجد نبوی)  اور تیسری مسجد الاقصیٰ یعنی بیت المقدس،،، ۔ اس کی شرح میں مفسر شہیر  حکیم الامت حضرت علامہ مفتی یار احمد خان نعیمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ 
اس حدیث پاک کا مطلب یہ ہے کہ ان تینوں مسجدوں میں نماز کا ثواب زیادہ ملتا ہے،، مسجد حرام میں ایک نیکی کا ثواب ایک لاکھ نیکی کے برابر ہے بیت المقدس اور مسجد نبوی شریف میں ایک نیکی کا ثواب پچاس ہزار کے برابر ہے،،  اس لئے ان مساجد میں نیت کرکے دور سے آنا چونکہ فائدہ مند ہے جائز ہے لیکن کسی اور مسجد کی طرف سفر کرنا یہ سمجھ کر کہ وہاں زیادہ ثواب ملتا ہے یہ ناجائز کیونکہ ہر جگہ کی مسجد میں ثواب برابر ہے،     
جآء الحق،  


واللہ تعا لی اعلم بالصواب  
کتبہ
حقیر عجمی محمـد علـــــــی قادری واحدی 
۲۵ ربیع الغوث ۱۴۴۱ ھجری






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney