آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

شرعی مسافر نے بھول کر مقیم والی نماز ادا کرلی تو کیا حکم ہے؟

سوال نمبر 653

السلام و علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
سوال اگر شرعی مسافر  بھول کر مقیم والی مکمل نماز ادا کر لی۔۔۔اب کافی دنوں بعد اسکو یاد آیا کہ اس کو تو قصر پڑھنی تھی۔۔اب وہ نماز کا اعادہ کرے یا قضا کرکے پڑھے۔۔کیا شرعی احکام ہوں گے؟ 
سائل محمد وقاص عطاری فیصل آباد پاکستان




وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب مسافر پر واجب ہے تو چار رکعت والی فرض نماز کو قصر کرے تو اگر کسی نے قصداً یا سہواً  مکمل چار رکعت ادا کرلی تو اس کی دوصورتیں ہیں اول یہ کہ دو رکعت پر اگر قعدہ کیا ہے تو دو رکعت فرض ادا ہوئی اور دو رکعت نفل ہوئی دوہرانے کی ضرورت نہیں البتہ قصداً کرنے کی وجہ سے گنہگار ہوا توبہ کرے اور اگر دو رکعت پر قعدہ نہ کیا تو نماز نہ ہوئی پھر سے پڑھے جیسا کہ علامہ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں "مسافر پر واجب ہے کہ نماز میں قصر کرے یعنی چار رکعت والے فرض کو دو پڑھے اس کے حق میں دو ہی رکعتیں پوری نماز ہے اور قصدا چار پڑھیں اور دو پر قعدہ کیا تو فرض ادا ہوگئے اور پچھلی دو رکعتیں نفل ہوئيں مگر گنہگار و مستحق نار ہوا کہ واجب ترک کیا لہذا تو بہ کرے اور دو رکعت پر قعدہ نہ کیا تو فرض ادا نہ ہوئے اور وہ نماز نفل ہوگئی" (بہار شریعت ح ٤/مسافر کی نماز کا بیان)
حاصل کلام یہ ہے کہ مسافر اگر دوپر قعدہ کیا تھا نماز ہوگئی اور اگر دو رکعت پر قعدہ نہیں کیا تھا تو نماز دہرانی ہوگی. 
واللہ اعلم بالصواب

          کتبہ
الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی ارشدی اترولوی
خلیفہ حضور ارشد سبحانی مدظلہ العالی

١٠/جمادی الولی ١٤٤١ھ
٦/جنوری ٢٠٢٠ء سوموار



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney