آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

التحیات ، درود ابراہیم، دعاء ماثورہ نہ پڑھیں تو نماز ہوگی کہ نہیں؟

سوال نمبر 637

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
علمائے کرام کی بارگاہ میں میرا سوال یہ ہے کہ نماز میں التحیات اور درود ابراھیم اور دعاۓ ماثورہ پڑھنا کیا ہے
اگراس کو نہ پڑھیں گے تو نماز ہوگی کہ نہیں؟ جواب عنایت فرماٸیں
ساٸل محمد طالب رضا مظفر پور





الجواب بعون الملک الوہاب
ہر نماز میں  تشہد کا پڑھنا واجب ہے فرض؛  واجب؛  سنت؛ نفل؛  کوئی بھی نماز ہو؛  کسی قعدہ میں تشہد کا کوئی حصہ بھول جائے تو سجدہ سہو واجب ہے
  بہار شریعت حصہ سوم واجبات نماز کا بیان
{مطبوعہ  دعوت اسلامی}

درود ابرایمی پڑھنا سنت ہے اور دعائے ماثورہ کا پڑھنا مستحب ہے  

جیساکہ مومن کی نماز میں ہے جس قعدہ میں درود پڑھنے کا حکم ہے اس میں درود ابراہیمی پڑھنا؛
 اور حضور  اقدس  اور 
حضرت ابراہیم علیہ السلام کے نام کے آگے سیدنا کہنا افضل ہے 

 مومن کی نماز صفحہ  82
 مطبوعہ مرکز اہلسنت برکات رضا پور بندر

فتاوی رضویہ میں حضور سیدی سرکار اعلٰی حضرت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں سب درودوں سے افضل درود وہ ہے جو نماز میں مقرر کیا گیا (یعنی درود ابراہیمی)
( فتاوی رضویہ جدید جلد 6 صفحہ 183 / مطبوعہ مرکز اہلسنت برکات رضا پور بندر )

فلہٰذا معلوم ہوا کہ نماز میں
تشہد یعنی التحیات کا پڑھنا واجب ہے ترک واجب کی بنا پر نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی 
اور  درود ابراہیمی   پڑھنا سنت ہے 
 اور عمدا (جان بوجھ کر ) ترک کرنا مکروہ تنزیہی محرومی  کا سبب بایں صورت توبہ و استغفار
 مگر نماز ہوجائیگی

کتبـــــہ 
محــــمد معصــوم رضا نوری
منگلور کرناٹک انڈیا
۳ جمادی الاول ۱۴۴۱ھ
       30/12/2019
        +918052167976



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney