سوال نمبر 638
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مردے کو دفن کرنے کے بعد جو پانی ڈالا جاتاہے قبر پر اس کا مطلب کیا ہے ؟
واضح طور پر جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
سائل سرورعلی قادری فیضی گوراچوراہا بلرامپور
وعلیکم السلام ور حمة الله وبركاته
الجواب اللھم ھدایةالحق والصواب
بعد دفن قبر پر پانی چھڑکنا مسنون ہے ۔
(١)حدیث شریف میں ھے
وعن جعفربن محمد عن ابیه مرسلا ان النبی صلی الله تعالی علیه وسلم علی المیّت ثلٰث جثیات بیدیه جمیعا وّانّه رشَّ علی قبر ابنه ابراھیم و وضع علیه حصبآء ۔(رواہ فی شرح السنة وروی الشافعی من قوله رشّ)
وعن جعفربن محمد عن ابیه مرسلا ان النبی صلی الله تعالی علیه وسلم علی المیّت ثلٰث جثیات بیدیه جمیعا وّانّه رشَّ علی قبر ابنه ابراھیم و وضع علیه حصبآء ۔(رواہ فی شرح السنة وروی الشافعی من قوله رشّ)
حضرت جعفر ابن محمد رضی اللہ تعالٰی عنہ اپنے والد سے مرسلا روایت کرتے ھیں کہ تحقیق رسول اللہ نے قبر پر تین لپ دونوں ہاتھوں سے بھرکر ڈالے اور اپنے صاحبزادہ حضرت ابراھیم کی قبر پر پانی چھڑکا اور اس پر سنگریزے بھی رکھے ۔
مشکوٰۃ شریف مترجم جلداول باب دفن المیّت صفحہ ٣٦٤
(٢) وعن جابر قال رشَّ قبرالنّبی صلی الله تعالی علیه وسلم وکان الذّی رشّ المآء علٰی قبرهٖ بلال بن رباح بقربة بداء من قبل راسه حتّٰی انتهٰی الٰی رِجلیهٖ ۔(رواہ البیہقی فی دلائل النبوة )
حضرت جابر رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت کرتے ھیں کہ رسول اللہﷺ کی قبر مبارک پر پانی چھڑکا گیا اور یہ کام حضرت بلال بن رباح نے مشک سے انجام دیا۔سرھانے سے پانی چھڑکنا شروع کیااورقدموں تک آۓ ۔
مشکوٰۃ شریف مترجم جلداول صفحہ ٣٦٤
ھکذا فی انوارالحدیث صفحہ ٢٣٨
(٣) وعن ابی رافع قال سلّ رسول الله صلی الله تعالی علیه وسلم سعدًا ورشّ علٰی قبرهٖ مآء۔(رواه ابن ماجة )
حضرت ابو رافع رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت کرتے ھیں کہ رسول اللہ ﷺ نے جناب سعد کو قبر میں سر کی جانب سے لٹایااور ان کی قبر پرپانی چھڑکا۔
مشکوٰۃ شریف جلداول صفحہ ٣٦٦
بعد دفن قبر پر پانی چھڑکنا مسنون ھے ۔
فتاویٰ رضویہ جدید جلدنہم صفحہ ٣٧٤
مکتبہ دعوت اسلامی
علامہ صدرالشریعہ علیہ الرحمہ نے ارشاد فرمایا،، اور اس( قبر) پر پانی چھڑکنے میں حرج نہیں بلکہ بہتر ھے ۔
( بحوالہ فتاوی عالمگیری و ردالمحتار ) بہار شریعت جلد اول حصہ چہارم صفحہ ١٦٢
قانون شریعت حصہ اول صفحہ ١٦٤ پرھے ۔قبر پر پانی چھڑکنے میں حرج نہیں بلکہ بہتر ھے۔
وھو سبحانہ تعالٰی اعلم بالصواب
کتبه
العبد محمد عتیق الله صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ
دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام
بتھریا کلاں ڈومریا گنج سدھارتھنگر یوپی
١ جمادی الاولی ١٤٤١ھ٢٨دسمبر٢٠١٩ء
0 تبصرے