طلاق ثلاثہ، اور ائمہ کے نزدیک کیسا ہے

سوال نمبر 639

السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ
ہمارے یہاں اگر کسی نے تینوں طلاق ایک بار گی دےدیا تو ہو جائے گی حنفی کے نز دیک اور بقیہ دیگر ائمہ کے نزدیک کیا مسئلہ ہے؟
المستفتی:--  محمد ایوب رضا نظامی 




بسم الله الرحمن الرحیم 
الجواب بعون المک الوہاب 
ایک بار تین طلاق دینے سے نہ صرف نزد  حنیفہ  بلکہ اجماع مذاہب اربع تین طلاقیں مغلظہ ہوجاتی ہیں؛ امام شافعی امام مالک امام احمد رضی الله عنھم ائمہ متبوعین سے کوئی امام اس باب میں اصلا ہوا اور عورت اس کے نکاح سے ایسی خارج ہوئی کہ اب بے حلالہ ہر گز اس کے نکاح میں نہیں آسکتی، 
بلا حلالہ نکاح جدید باہم کر لیا تو دونوں مبتکائے حرام کاری ہوں گے اور عمر بھر حرام کاری کریں گے
الله تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے 
(وَمَنْ يَتَّقِ اللهَ يَجْعَلْ لَهُ مَخْرَجاً°)
{ترجمہ کنز الایمان} جو الله تعالٰی سے ڈرتا ہے الله تعالٰی اس کے لئیے راستہ بنا دیتا ہے 

القرآن الکریم ۲/۶۵


(فتاوی رضویہ جدید  ج 12 ص 410) 
{ مکتبہ رضا فاؤنڈیشن لاہور}

مزکورہ بالا عبارت سے معلوم ہوا کہ چاروں اماموں کے نزدیک  ایک بار تین طلاق دینے سے طلاق مغلظہ واقع ہوجائے گی اس میں کوئی شک و شبہ نہیں 

مزید تفصیل کے لئیے فتاوی رضویہ کا مطالعہ کریں 

ھذا ما ظھر لی وھو سبحانہ تعالی واتم واحکم والله اعلم باالصواب
کتبـــــہ
محــــمد معصــوم رضا نوری
منگلور کرناٹک انڈیا
۱ جمادی الاول ۱۴۴۱ھ بروز سنیچر
28/12/2019
   +918052167976






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney