سوال نمبر 671
السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ
مفتیان کرام کی بارگاہ میں ایک سوال ہے کی لوگوں میں یہ مشہور ھے جب انسان کوئی کام کرنے جاتا ہے تو کوئی چھینک دیتا ھے یا بلی راستا کاٹ دے تو انسان رک جاتا ھے آپ حضور والا سے گزارش ھے کی اس مسئلے کو حل فرمائیں مہربانی ہوگی؟
سائل محمد غزنوی گورکھپور
و علیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون ملک الوھاب
عوام میں جو مذکورہ چیزیں رائج و مشہور ہیں یہ محض جہالت ہے شریعت سے اسکا کوئی تعلق نہیں ہے
جیسا کہ مولنا تطہیر احمد صاحب قبلہ غلط فہمیاں اور انکی اصلاح
میں تحریر فرماتے ہیں کہ
کچھ جگہوں پر دیکھا جاتا ہے کہ کوئی شخص گلی یا راستے میں جارہا ہو اور سامنے سے بلی گزر جائے جسے راستہ کاٹنا کہتے ہیں تو وہ کچھ دیر کے لیے رک جاتے ہیں پھر بعد میں چلنے لگتے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ بلی نے راستہ کاٹ دیا کوئی نقصان ہوسکتا ہے حالانکہ یہ سب بیکار کی باتیں ہیں اور شریعت مطہرہ میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے مسلمانوں کو اس قسم کے خیالات نہیں رکھنا چاہیے
بحوالہ غلط فہمیاں اور انکی اصلاح ص ١٠٥
اسی طرح چھینک کا آنا عوام الناس میں جو مشہور ہے کہ چھینک آجائے تو کوئی کام رک سکتا ہے اس کا شریعت سے کوئی تعلق نہیں ہے
واللہ تعالی اعلم باالصواب
کتبہ
کتبہ
انیس الرحمن حنفی رضوی
بہرائچ شریف یوپی الھند
بہرائچ شریف یوپی الھند
0 تبصرے