سوال نمبر 677
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و شرح متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اگر آل رسول حد کفر کو پہنچ گیا ہو تو کیا اسکی تعظیم کرنا واجب ہے. مدلل و مفصل مع حوالہ جواب عنایت فرما کر ممنون و مشکور ہوں.
سائل بلال احمد علوی بہرائچ شریف یوپی.
وعلیکم السلام ور حمة الله وبركاته
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون المک الوہاب
سید سنی المذہب کی تعظیم لازم ہے اگرچہ اس کے اعمال کیسے ہوں ان اعمال کے سبب اس سے تنفر نہ کیا جائے اعمال سے تنفر ہو بلکہ اس کے مذہب میں بھی قلیل فرق ہو کہ حد کفر تک نہ پہنچے جیسے تفضیل تو اس حالت میں بھی اس کی تعظیم سیادت نہ جائے گی ہاں اگر اس کی بد مذہبی حد کفر تک پہنچے جیسے رافضی وہابی قادیانی نیچری وغیرہم تو اب اس کی تعظیم حرام ہے کہ جو وجہ تعظیم تھی یعنی سیادت وہی نہ رہی
قال ألله تعالى " إنه ليس من اهلك إنه عمل غير صالح" اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: اے نوح علیہ السلام وہ یعنی تیرا بیٹا تیرے خاندان اور گھرانے والوں میں سے نہیں اس لئے کہ اس کے کام اچھے نہیں,
شریعت نے تقویٰ کو فضیلت دی ہے " ان أمركم عند ألله أتقكم" (اللہ تعالیٰ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ باعزت وہ ہے جو تم میں سب سے زیادہ پرہیزگار ہو) مگر یہ فضل ذاتی ہے فضل نسب منتہائے نسب کی افضلیت پر ہے سادات کرام کی انتہائے نسب حضور سید عالم صلی اللہ علیہ والہ و سلم پر ہے؛؛ اس افضل انتساب کی تعظیم ہر متقی پر فرض ہے کہ وہ اس کی تعظیم نہیں حضور صلی اللہُ تعالیٰ علیہ و سلم کی تعظیم ہے؛؛
والله تعالیٰ اعلم
فتاویٰ رضویہ جدید ج ۲۲ ص ۴۲٣
رضا فاؤنڈیشن لاہور
کتبـــــــــــــــــــــــــہ
محــــمد معصــوم رضا نوری
منگلور کرناٹک انڈیا
۲ جمادی الآخر ١٤٤١ھ
28/1/2020
+918052167976
0 تبصرے