سوال نمبر 698
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
علماء کرام کی بارگاہ میں عرض ہے کہ
نماز اشراق اور چاشت پڑھنے کا وقت کب ختم ہوتا ہے
علمائے کرام جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی؟
المستفتی : محمد عالمگیر رضا
وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاتہ
جواب نماز اشراق کے متعلق اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ
من صلى الفجر فى الجماعة ثم قعد يذكر الله حتى تطلع الشمس ثم صلى ركعتين كانت له فاجر حجه و عمرة " اھ
یعنی جو شخص صبح کی نماز باجماعت پڑھ کر طلوع آفتاب تک بیٹھا اللہ کا ذکر کرتا رہا پھر دو رکعت نماز ادا کی اس کے لئے پورے حج اور عمرہ کا ثواب ہے " اھ ( ترمذی شریف ج 1 ص 130 )
اور قانون شریعت میں ہے کہ " نماز اشراق سنت ہے فجر پڑھ کر دورود شریف وغیرہ پڑھتا رہے جب سورج ذرا اونچا ہوجائے یعنی کم از کم نکلنے کے بعد بیس منٹ گزر جائے تو رکعت پڑھے " اھ ( قانون شریعت جدید تخریج ص 226 ) اور اس نماز کا آخری وقت زوال تک ہے ۔
من صلى الفجر فى الجماعة ثم قعد يذكر الله حتى تطلع الشمس ثم صلى ركعتين كانت له فاجر حجه و عمرة " اھ
یعنی جو شخص صبح کی نماز باجماعت پڑھ کر طلوع آفتاب تک بیٹھا اللہ کا ذکر کرتا رہا پھر دو رکعت نماز ادا کی اس کے لئے پورے حج اور عمرہ کا ثواب ہے " اھ ( ترمذی شریف ج 1 ص 130 )
اور قانون شریعت میں ہے کہ " نماز اشراق سنت ہے فجر پڑھ کر دورود شریف وغیرہ پڑھتا رہے جب سورج ذرا اونچا ہوجائے یعنی کم از کم نکلنے کے بعد بیس منٹ گزر جائے تو رکعت پڑھے " اھ ( قانون شریعت جدید تخریج ص 226 ) اور اس نماز کا آخری وقت زوال تک ہے ۔
نماز چاشت کے متعلق اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ
من حافظ على شفعة الضحى غفرت له ذنوبه وان كانت مثل زبد البحر " اھ
یعنی جو شخص چاشت کی دو رکعت کی حفاظت کرے اس کے گناہ ( صغیرہ ) بخش دیئے جائیں گے اگرچہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہو " اھ ( سنن ابن ماجہ شریف ص 98 ) اور اس نماز کا وقت آفتاب بلند ہونے ( یعنی تیز ) سے زوال تک ہے ۔
من حافظ على شفعة الضحى غفرت له ذنوبه وان كانت مثل زبد البحر " اھ
یعنی جو شخص چاشت کی دو رکعت کی حفاظت کرے اس کے گناہ ( صغیرہ ) بخش دیئے جائیں گے اگرچہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہو " اھ ( سنن ابن ماجہ شریف ص 98 ) اور اس نماز کا وقت آفتاب بلند ہونے ( یعنی تیز ) سے زوال تک ہے ۔
اور قانون شریعت میں ہے کہ " نماز چاشت سنت ہے کم سے کم دو رکعت اور زیادہ سے زیادہ بارہ رکعتیں ہیں اور بارہ ہی افضل ہیں اس کا وقت سورج کے اچھی طرح اونچے ہونے کے بعد سے ضحوہ کبری کے شروع ہونے تک ہے لیکن بہتر وقت چوتھائی دن چڑھے ہے " اھ ( قانون شریعت جدید تخریج ص 227 )
واللہ اعلم بالصواب
کریم اللہ رضوی
خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ
اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی
موبائل نمبر 7666456313
اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی
موبائل نمبر 7666456313
0 تبصرے