آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

تراویح کی نماز ایک سلام سے پڑھنا کیسا؟

سوال نمبر 711

السلام علیکم و رحمۃ اللہ
 مفتیان کرام کی بارگاہ میں سوال ہے کہ تراویح کی نماز ایک سلام کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟
 سائل معین الدین نقشبندی رون شریف ضلع ناگور شریف راجستھان




وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ

الجواب بعون الملك الوھاب

تراویح کی نماز ایک سلام سے پڑھ سکتے ہیں اگر ہر دو رکعت پر قعدہ کرتا رہے مگر کراہت کے ساتھ ہوگی 
 جیسا کہ
حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ
تراویح کی بیس رکعتیں دس سلام سے پڑھے یعنی ہر دو رکعت پر سلام پھیرے
اگر کسی نے بیسوں پڑھ کر آخر میں سلام پھیرا تو اگر ہر دو رکعت پر قعدہ کرتا رہا تو ہوجائیگی مگر کراہت کے ساتھ اور اگر قعدہ نہ کیا تھا تو دو رکعت کے قائم مقام ہوئیں

احتیاط یہ ہے کہ جب دو دو رکعت پر سلام پھیرے تو ہر رکعت پر الگ الگ نیت کرے اور اگر ایک ساتھ بیسوں رکعت کی نیت کرلی تو بھی جائز ہے

بہار شریعت جلد اول حصہ چہارم صفحہ نمبر 30/31/

نوٹ :-- ہرترویحہ پر بیٹھنا بھی مسنون ہے جسکا ترک لازم آئے گااور ان صلوةالنفل مثنی مثنی  بھی منقول ہے  اسلئے دو دو کرکے ہی پڑھے جو انسب ہے

فقط واللہ اعلم باالصواب

فقیر قادری
محمد الطاف حسین قادری
 خادم التدریس دارالعلوم غوث الورٰی
 ڈانگا لکھیم پور کھیری یوپی الھند



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney