آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

ہندو کے دوکان پر قرآن پڑھنا کیسا؟

سوال نمبر 710

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں 

ایک کارخانہ ہے جس میں سب مسلمان کام کرتے ہے اور جس کا کارخانہ ہے وہ ہندو ہے  اور وہ سورہ بقرہ کی تلاوت کرانا چاہتا ہے 
کیا سورہ بقرہ کی تلاوت قرآن پڑھ سکتے ہیں 
جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی 
سائل محمد منتظر عالم ممبئی



وعلیکم السلام ورحمتہ الله وبرکاته
الجواب بعون الملک الوہاب

کافر کے مکان یا دکان میں قرآن خوانی کرنا جائز ہے
اس لئے کہ یہاں اس زمانے میں ہندوؤں کے گھر کسی مباح کام کے لئے جانے کی اجازت ہے"تمام مسلمانوں کا اس پر عمل درآمد ہے اس لیے کسی ہندو کے گھر جاکر قرآن مجید پڑھنا,اور کسی بزرگ یا مسلمان کے نام پر ایصالِ ثواب کرنا جائز ودرست ہے_ جبکہ ہندو کے اس گھر میں، جس میں قرآن خوانی ہوئی ہے' دیوتاؤں کی تصویریں نہ ہوں اور کسی جاندار کی تصویر نہ ہو _
{فتاوی شارح بخاری جلد دوم کتاب العقائد صفحہ 550}

اور اسی طرح کافر کے دوکان میں بھی بنیت عبادت قرآن خوانی کرنے میں کوئی حرج نہیں،، جیسے نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں، 
البتہ تلاوت قرآن مجید پر جو اللّٰہ کی رحمت نازل ہوتی ہے اس سے کافر مستفیض نہیں ہونگے...(الی الآخر)
{فتاوی شارح بخاری جلد اول کتاب العقائد صفحہ 657: 658}

 ( نوٹ ) مسلم کارکنان کے لئے برکت کی نیت ہونی چاہیے ناکہ  اس کارخانے کے مالک کے لئے اس لئے کافر کسی رحمت کا مستحق نہیں اسکے لئے صرف  ہدایت کی دعا کیجائے گی

والله تعالیٰ اعلم

     کتبـــہ 
محــــمد معصــوم رضا نوری
منگلور کرناٹک انڈیا 
۲۲ جمادی الآخر ١٤٤١ھ
+918052167976



ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

  1. السلام علیکم ورحمتہ الله نرکاتہ
    نبی کریم صلی الله عليه وسلم
    کے غسل شریف کا کہاں گیا
    اس کا انتخاب کیجےء
    آپکی مہربانی ہو گی

    جواب دیںحذف کریں

Created By SRRazmi Powered By SRMoney