آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

ماں باپ مرتد تو بیٹا کس صورت میں مسلمان مانا جائے گا؟

سوال نمبر 725

السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
ماں باپ دونوں مرتد ہیں اور بچہ بالغ ہو گیا تو یہ کس صورت میں مسلمان مانا جائے گا اور کس صورت میں مرتد ؟ 
مدلل و مبرہن جواب عنایت فرمائیں  
نوازش ہوگی 
سراج احمد گونڈوی




وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ الجواب ھدایة الحق والصواب 
اگر بچہ نماز روزہ وغیرہ انکار نہیں کرتا اور احکام شرعیہ کو حق مانتا ہے۔اور اپنے آپ کو مسلمان کہتا ہے اور عقیدہ بھی رکھتا ہے ۔کسی ضروریات دین کا انکار نہیں کرتا تو وہ مسلمان ہے ۔

جیسا کہ شمس العلماء استاذ الاساتذہ علامہ مفتی شمس الدین جعفری رضوی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ھیں ،، مسلمان ہونے کےلۓ اتناکافی ہے کہ صرف دین اسلام ہی کو سچامذھب مانے اور کسی ضروریات دینی کامنکر نہ ہواورضروریات دین سے کسی ضرورت دینی کے خلاف عقیدہ نہ رکھتاہو اگرچہ تمام ضروریات دین کا اس کو علم نہ ہو ۔لھذا بالکل لٹھ گنوار جاہل جو اسلام اور پیغمبر اسلام کو حق مانے اور اسلامی عقیدوں کے خلاف کوئ عقیدہ نہ رکھے چاہے کلمہ بھی صحیح نہ پڑھ سکتاہو وہ مسلمان ہے مؤمن ہے ۔ البتہ نماز روزہ حج وغیرہ اعمال کے ترک سے گنہگارہوگا ۔لیکن مؤمن رہے گا ۔اس لۓ کہ اعمال ایمان میں داخل نہیں ۔

قانون شریعت حصہ اول صفحہ  ٣٧

حضورصدرالشریعیہ بدرالطریقہ علامہ مفتی محمدامجدعلی اعظمی علیہ الرحمةوالرضوان تحریرفرماتےھیں ،، البتہ ان کے مسلمان ہونے کےلۓ یہ بات ضروری ہے کہ کہ ضروریات دین کے منکرنہ ہوں اور یہ اعتقاد رکھتے ہوں کہ اسلام میں جوکچھ ہے حق ہے ان سب پر اجمالا ایمان لاۓ ہوں ۔

بہارشریعت جلداول حصہ اول صفحہ  ٥٢

اوراگر نماز روزہ حج وغیرہ ضروریات دین میں سے کسی ایک بات کا انکار کرتاہے ۔ اللہ عزوجل کی وحدانیت انبیاءکرام نبوت جنت ودوزخ حشرونشر وغیرہا انکار کرتا ہے ۔محبوبان خدا میں سے کسی ایک کی شان میں گستاخی کرتاہے ۔اور ادیان باطلہ کوحق جانتاھے ۔ تووہ مرتد ہے ۔

رہاسوال ماں وباپ مرتد ہیں اور وہ بچہ ان کے پاس ہے تو اس بچے کے میلان عقائد کودیکھاجاۓگا اگراس بچے کا میلان اپنے ماں باپ کے طرف ہے اوروہ ان سے جدا نہیں ہونا چاہتا ان ہر قول وفعل کو مانتاہے تو وہ بھی مرتد ہے ۔اگر نہیں مانتاہے اور ساتھ رہتاہے تو چاھیۓ کہ وہ بچہ ان سے الگ ہو جاۓ ۔ کیونکہ اس کے والدین ظالموں میں سے ہیں ۔

ارشادباری تعالی ،، ولاترکنواالی الذین ظلموا فتمسکم النار  ،، اور ظالموں کی طرف مائل نہ نہ ہوکہ تمہیں (جہنم کی) آگ چھوۓ گی ۔

(کنزالایمان پارہ ١٢رکوع١٠  )

ارشادباری تعالی  ،، واماینسینک الشیطن فلاتقعدبعدالذکری مع القوم الظالمین  ،، یعنی اوراگرشیطان تم کو بھلادے تو یاد آنے کے بعد ظالم قوم کے پاس نہ بیٹھو ۔

(کنزالایمان پارہ ٧ رکوع ١٤)

لھذااگر بچہ اقرارکرے کہ ہم مسلمان ہیں تو اس پر لازم ہے کہ وہ اپنے والدین کا بائیکاٹ کرے معاملات دین واحکام شرعیہ پر   اور ان سے دور رہے ۔اگرایسانہیں کرتا ہے تووہ گنہگارہوگا ۔ 

وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب 
کتــــــبہ  
العبد محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ 
دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام  
بتھریاکلاں ڈومریا گنج سدھارتھنگر یوپی 
١    رجب المرجب ١٤٤١ھ 
٢٦      فروری ٢٠٢٠ ء



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney