بیماری کے حالت میں روزے کا کیا حکم ہے؟

سوال نمبر 743
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ

علمائے کرام رہنمائی فرمائیں اس مسئلہ میں کہ زید بہت کمزور ہے اگر کچھ نہ کھائے پئے تو  بیمار ہوجاتا ہے جس کاتجربہ ہے نیز بھوکا رہنے کے سبب بی پی بہت لو ہوجاتا ہے تو  روزے کا کیا اور کیاایسی حاکت میں فدیہ سے روزے کاکفارہ ہوجاے گا  

سائل  عبدالعزیز

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
الجواب 
    صورت مسؤلہ میں اگر زید کے صحتیاب ہونے کی امید ہے تو ہرگز فدیہ دینا جائز نہیں اور نہ روزہ کی قضا کا بوجھ سر سے اترے گا ہاں اگر سال کےچھوٹے دنوں میں بھی قضا نہیں رکھ سکتا اور صحتیاب ہونے کی امید نہیں تو فدیہ دے 

ایسا ہی بہارشریعت میں 
 صدرالشریعہ بدرالطریقہ علامہ مفتی امجدعلی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں 
شیخ فانی یعنی وہ بوڑھا جس کی عمر ایسی ہوگئی کہ اب روزبروز کمزورہوتاجاے گا جب وہ روزہ رکھنے سے عاجز ہو یعنی نہ اب رکھ سکتا ہے  نہ آئندہ اس میں  اتنی طاقت آنے کی امید کہ روزہ رکھ سکے گا اسے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے اور ہرروزہ کے بدلے میں فدیہ یعنی دونوں وقت ایک مسکین کو پیٹ بھر کھانا کھلانا اس پر واجب ہے یاہرروزہ کے بدلے میں صدقہ فطر کی مقدار مسکین کو دیدے  (بہارشریعت ج اول ح پنجم ص ۱۰۰۶ )
اگر ایسا بوڑھا بوجہ گرمی کے گرمیوں میں روزہ نہیں رکھسکتا مگرجاڑوں میں رکھسکے گا تواب افطار کرلے اور انکے بدلے کے جاڑوں میں رکھنا فرض ہے (بہارشریعت ج اول ص ۱۰۰۶)

اگر فدیہ دینے کے بعد اتنی طاقت آگیی کہ روزہ رکھسکے توفدیہ صدقہ نفل ہوکررہ گیا ان روزوں کی قضارکھے 

(بہارشریعت ج اول ح پنجم ص ۱۰۰۶ )   واللہ اعلم

        کتبہ

 ابو الثاقب محمد جواد القادری واحدی روسوی ثم لکھیم پوری

تاریخ

۹/۷/۱۴۴۱ھ مطابق ۲۰۲۰/ ۵/۳ 

یوم پنجشنبہ جمعرات







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney