آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کس صورت میں تینوں رکعت میں قعدہ کرنا پڑتا ہے؟

سوال نمبر 751

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے اہلسنت 
کون ایسی نماز ہے تینوں رکعت میں بیٹھ کر  التحیات پڑھتے ہیں ۔
سائل سہیل احمد دیوپور





وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعون المک الوہاب
کسی نماز کے تینوں رکعت میں  التحیات  پڑھنے کا حکم نہیں 
قعدہ اولی یا قعدہ اخیرہ کے علاوہ اگر بھول کر تین بار سبحان اللہ کہنے کی مقدار  بیٹھ گیا تو سجدہ سہو واجب ہے جان بوجھ کر قعدہ کیا یعنی واجب ترک کیا تو سجدہ سہو سے کام نہیں چلے گا نماز کا اعادہ کرے_ 

بہار شریعت حصہ چہارم سجدہ سہو کا بیان  

     البتــــــــــــــــــــــــــہ
 نماز مغرب میں مسبوق تیسری رکعت میں یا دوسری رکعت میں شامل ہوا تو اس کو ہر رکعت میں قعدہ کرنا  ہے 
 امام کے ساتھ  مسبوق  قعدہ کرے پھر جب امام سلام پھیر دے تو کھڑا ہو جائے  اور ایک رکعت پڑھے جس میں سورہ فاتحہ پڑھ کر سورت ملائے  اور  قعدہ کرے پھر کھڑا ہو اور  ایک  رکعت پڑھے اس میں بھی سورہ فاتحہ پڑھ کر سورت ملائے  اور نماز کو ختم کرے
اور اگر مسبوق امام ساتھ دوسری رکعت میں شامل ہوا  تب بھی اس اس طرح  تینوں رکعت میں قعدہ ہوجائیں گے _ 
فتاوی رضویہ میں فتاوی ہندیہ کے حوالے سے حضور اعلی حضرت علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں 
لوادرک رکعت من المغرب قضی رکعتین وفصل بقعدہ فتکون بثلث قعدات
اگر کسی نے مغرب کی ایک رکعت پائی تو وہ باقی مانندہ دو بجا لائے اور ان کے درمیان قعدہ کے ساتھ فاصلہ کرے تو یہاں تین قعدے ہو جائیں گے
  
(فتاوی رضویہ ج 7 ص 235 مسبوق کا بیان )

{رضا فاؤنڈیشن لاہور}

   واللہ اعلم باالصواب 
  کتبـہ
محمـــد معصـوم رضا نوری عفی عنہ
منگلور کرناٹک انڈیا
۱۲ رجب المرجب ١٤٤١؁ھ_
+918052167976



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney