آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

قسم کھا لے گوشت نہیں کھاؤں گا، پھر کھا لے تو کیا حکم ہے؟

سوال نمبر 754

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے علمائے کرام، زید نے کہا، اللہ کی قسم میں گوشت نہیں کھاؤں گا پھر اس نے مچھلی اور بٹیر کا گوشت کھا لیا حانث،  ہوگا یا نہیں؟
 جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
سائل محمد عباس اشرفی کچھوچھہ شریف






وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعون المک الوہاب
صورت مسئولہ میں وہ شخص حانث ہوجائے گا اس لئے کہ اگر وہ صرف مچھلی کھاتا تو حانث نہیں ہوتا کیونکہ مچھلی بغیر ذبح حلال ہے اگرچہ اسے بھی گوشت کہا جاتاہے،

جیسا کہ حدیث البحر میں آیا ہے ھو الطہور ماءہ و الحل میتتہ الا الطافی
ترجمہ :- بحر یعنی دریا یا سمندر کا پانی پاک اور پاک کرنے والا ہے اور اس کا مردار حلال ہے سوائے مرکر سطح آب پر تیرنے والے کے"
اور یہ ظاہر ہے کہ مچھلی بغیر ذبحِ شرعی کے میتہ ہی ہے اور میتہ کے کھانے سے گوشت کھانے کی قسم نہیں ٹوٹتی، جیسا کہ الاشباہ و النظائر کی اس عبارت سے ثابت ہے،
" فلو حلف لا يأكل لحما، لم يحنث بالسمك، وإن سماه الله لحما،"
الاشباہ والنظائر، صفحہ (۴۷۸)

" ترجمہ :- تو اگر قسم کھائی کہ گوشت نہیں کھائے گا تو مچھلی کھانے سے حانث نہ ہوگا، اگرچہ اس کا نام بھی اللہ نے گوشت رکھا ہے"


ہاں! مگر بٹیر جسے انگلش میں (  common quail) کہتے ہیں ، یہ پرندہ حلال ہے جب کہ اللہ کے نام پر ذبح کیا گیا ہو، ورنہ بغیر ذبحِ شرعی حلال نہ ہوگا اور زید نے چوں کہ مچھلی کے ساتھ بٹیر بھی کھایا ہے، تو اگر یہ بٹیر مردار نہیں بلکہ مذبوح تھا تو شخص مذکور حانث ہوجائے گا،
 ایسا ہی عجائب الفقہ میں بحوالہ الاشباہ و النظائر منقول ہے کہ "اگر کسی نے قسم کھائی کہ گوشت نہیں کھائےگا پھر مردار کا گوشت کھایا تو اس صورت میں قسم نہیں ٹوٹی جیسا کہ الاشباہ والنظائر  صفحہ (۴۷۸) میں ہے،
" فلو حلف لا يأكل لحما لم يحنث بالميتة"
" ترجمہ :- اگر قسم کھائی کہ گوشت نہیں کھائے گا، تو مردار کھانے سے حانث نہ ہوگا،"
{عجائب الفقہ یعنی  فقہی پہیلیاں صفحہ ۱۷۹) قسم کی پہیلیاں}

کتبــــــــــــــــــــــــــہ
محمـــد معصـوم رضا نوری عفی عنہ
منگلور کرناٹک انڈیا
۱۵ رجب المرجب ١٤٤١؁ھ_+918052167976



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney