آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

سید سے سید کا ثبوت مانگنا کیسا؟

سوال نمبر 755

السلام علیکم ورحمة الله وبركاته 
 سوال کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کسی  سید سے سید ہونے کا ثبوت مانگنا کیسا ہے؟
 مفصل و مدلل جواب عنایت فرمائیں 
سائل محمد وسیم القادری ریئگائیں اترولہ




وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعون المک الوہاب

جو لوگ سادات کہلاتے ہیں ان کی تعظیم کرنی چاہیے، ان کے حَسَب و نَسَب کی تحقیق میں پڑنے کی حاجت نہیں اور نہ ہی ہمیں اس کا حکم دیا گیا ہے۔

 اعلٰی حضرت علیہ الرحمہ سے  ساداتِ کرام سے سیِّد ہونے کی سند طلب کرنے اور نہ ملنے پر بُرا بھلا کہنے والے شخص کے بارے میں اِستفسار  ہوا تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے جواباً اِرشاد فرمایا: فقیر بارہا فتویٰ دے چکا ہے کہ کسی کو سید سمجھنے اور اس کی تعظیم کرنے کے لیے ہمیں اپنے ذاتی علم سے اسے سید جاننا ضروری نہیں، جو لوگ سید کہلائے جاتے ہیں ہم ان کی تعظیم کریں گے، ہمیں تحقیقات کی حاجت نہیں، نہ سیادت کی سند مانگنے کا ہمیں حکم دیا گیا ہے اور خواہی نخواہی سند دِکھانے پر مجبور کرنا اور نہ دکھائیں تو بُرا کہنا،مَطْعُون کرنا ہر گز جائز نہیں ۔اَلنَّاسُ اُمَنَاءُ عَلٰی اَنْسَابِھِم (لوگ اپنے نسب پر امین ہیں )۔ ہاں جس کی نسبت ہمیں خوب تحقیق معلوم ہو کہ یہ سید نہیں اور  وہ سید بنے اس کی ہم تعظیم نہ کرینگے،نہ اسے سید کہیں گے اور مناسب ہو گا کہ ناواقفوں کو اس کے فریب سے مُطَّلع کر دیا جائے۔ میرے خیال میں ایک حکایت ہے جس پرمیرا عمل ہے کہ ایک شخص کسی سیِّد سے اُلجھا،انہوں نے فرمایا:میں سید ہوں،کہا: کیا سند ہے تمہارے سید ہونے کی؟ رات کو زیارتِ اَقدس سے مشرف ہوا کہ معرکۂ حشر ہے،یہ شفاعت خواہ ہوا، اِعراض فرمایا۔اس نے عرض کی: میں بھی حضور کا اُمتی ہوں۔ فرمایا: کیا سند ہے تیرے اُمتی ہونے کی؟_ 
فتاوی رضویہ ج 29 ص 588: 589
{ رضا فاؤنڈیشن لاہور}

فلہذا مذکورہ بالا عبارت سے معلوم ہوا کہ کسی سید سے اس کے سیادت کی سند مانگنے کی  اجازت نہیں  
واللہ اعلم باالصواب
کتبــہ
محمـــد معصـوم رضا نوری عفی عنہ
منگلور کرناٹک انڈیا
۱۹ رجب المرجب ١٤٤١؁ھ_
+918052167976



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney