خط و کتابت کے ذریعہ نکاح کرنا کیسا ہے؟

سوال نمبر 830

السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام و مفتیان شرع عظام  اس مسٸلے میں کہ زید اپنا قاصد خالد کو بنا کر بھیجا ہندہ کے پاس نکاح کا پیغام لے کر کہ وہ مجھ سے شادی کرے اور ہندہ نے اسی وقت قبول کر لیا اور پھر یا خط و کتابت کے زریعے ایسا کیا  تو کیا              عند الشرع دونوں صورتوں میں نکاح ہوگا یا نہیں   مدلّل جواب عنایت فرماٸیں    عین کرم ہوگا
المستفتی غلام فرید اشرفی





وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون الملک الوہاب 
نکاح نہیں ہوگا کیونکہ خالد کے پاس گواہ نہیں ہیں اگرچہ زید اورھندہ بذریعہ خط وکتابت ایجاب و قبول کرلیں 
اسلیۓ کہ نکاح کے لیے گواہوں یعنی دو مرد یا ایک مرد اور دو عورتوں کا سامنے ہونا ضروری ہے

اور ہاں اگر زید نے نکاح کا پیغام بذریعے خط وکتابت خالد کو دیکر بھیجا اورخالد نے وہاں پہنچ کر گواہوں کے سامنے ھندہ کو پڑھ کر سنایا اور ھندہ نے قبول کیا تو اس صورت میں نکاح ہو جائے گا

واللہ اعلم ورسولہ 

بہارشریعت حصہ 7 نکاح کابیان
         کتبہ
عبیداللہ بریلوی
 خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی شریف یوپی






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney