کیا نکاح کے لیے دونوں جانب سے گواہ کا ہونا ضروری ہے؟

سوال نمبر 832

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 کیا فرماتے ھیں علماۓ کرام اس مسئلہ میں کہ کیا نکاح کے لیے دونوں جانب سے  گواہ کا ہونا ضروری ہے  
اور  اگر  نوشہ  کے  طرف سے گواہ نہ ملیں تو کیا نکاح ہوجاۓ گا ؟ جواب عنایت فرمائیں
سائل محمد اکرم علی صدیقی پھلواپور سدھارتھنگر




وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوھاب 
نکاح کے لئے دو گواہوں کا ہونا شرط ہے یہ کوئ ضروری نہیں کہ گواہ کا انتخاب دونوں طرف سے ہو۔کسی ایک کےطرف سے دو گواہوں کا انتخاب ہو جو ایجاب وقبول کا فریضہ انجام دیتے وقت حاضر رہیں تو بھی نکاح ہوجاۓ گا۔
مگر گواہ طرفین کے ہی لیے ہونگے رہا انتخاب توکسی طرف سے بھی ہو کوئی حرج نہیں ۔خواہ وہ لڑکا کے طرف سے ہوں یا لڑکی کی طرف سے ہوں ۔
جیسا کہ تاج الفقہاء علامہ مفتی محمد اخترحسین قادری علیمی مدظلہ العالی تحریرفرماتےھیں ،، 
نکاح منعقد ہونے کے لۓ شرط ہے کہ دو مرد یا ایک مرد اور دو عورتیں مسلم عاقل بالغ آزاد کے سامنے نکاح ہو اور یہ سب ایک ساتھ نکاح کےالفاظ سنیں ۔
درمختار میں ہے  ،، وشرط حضور شاھدین حرین اوحر وحرتین مکلفین سامعین قولھمامعا ،، 
الدرمختار مع ردالمحتار کتاب النکاح جلد چہارم صفحہ  ٧٣   ٧٤
فتاوی علیمیہ جلددوم صفحہ ٣٣
 اور حضور صدرالشریعیہ بدرالطریقہ علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمة والرضوان تحریر فرماتے ھیں ،، ایجاب وقبول کے الفاظ سنے کہ نکاح کے لۓ دو آزاد مکلف مرد یا ایک مرد دو عورتوں کا گواہ ہونا اور ان کا سننا شرط ہے ۔تنہائی میں نکاح نہیں بلکہ سفاح ہے ۔
فتاوی امجدیہ جلددوم صفحہ  ٢٢
قرآن شریف میں ارشاد باری تعالٰی ہے ،،
وَاسۡتَشۡهِدُوۡا شَهِيۡدَيۡنِ مِنۡ رِّجَالِكُمۡ‌ۚ فَاِنۡ لَّمۡ يَكُوۡنَا رَجُلَيۡنِ فَرَجُلٌ وَّامۡرَاَتٰنِ مِمَّنۡ تَرۡضَوۡنَ مِنَ الشُّهَدَآءِ اَنۡ تَضِلَّ اِحۡدٰٮهُمَا فَتُذَكِّرَ اِحۡدٰٮهُمَا الۡاُخۡرٰى‌ؕ
(سورہ بقرہ آیت نمبر ٢٨٢)
اور استاذ الفقہاء حضور فقیہ ملت علامہ مفتی جلال الدین احمد الامجدی علیہ الرحمة والرضوان تحریر فرماتے ھیں  ،، دوگواہوں کاایجاب وقبول کے الفاظ کو ایک ساتھ سننا نکاح میں شرط ہے ۔
ھکذا بحوالہ درمختار   فتح القدیر  فتاوی قاضی خان   فتاویٰ عالمگیری  بدائع والصنائع وغیرھم 
فتاوی فیض الرسول جلداول صفحہ ٥٥٧

لہٰذا کسی وجوہ کی بنیاد پر دونوں طرف سے گواہ نہ مل سکیں تو دو آزاد مکلف عاقل بالغ مرد یا ایک مرد دو عورتوں کی موجودگی میں ایجاب وقبول کے الفاظ کا ادا کرنا اور گواہوں کا ایک ساتھ سننا ضروری ہے ۔

وھو سبحانہ تعالٰی اعلم بالصواب 
کتـــــــــــــــــــــبہ
العبد محمّد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ 
دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام 
بتھریا کلاں ڈومریا گنج 
سدھارتھنگر یوپی 
٢١ شعبان المعظم  ١٤٤١ھ
١٥  اپریل ٢٠٢٠ء






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney