دیہاتی شہر میں صدقہ فطر نکالے تو کیا حکم ہے؟

سوال نمبر 844 

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید سعودی میں رہتا ہے تو اگر اس کا فطرہ یوپی میں نکالا جائے تو درست ہوگا یا نہیں؟ اور اگر درست ہے تو سعودی کے اعتبار سے نکالنا  ہوگا یا یوپی کے اعتبار سے؟ یونہی زید اگر اپنے بچوں کا فطرہ نکالنا چاہے تو کیا وہ سعودی میں نکال سکتا ہے؟اور اگر نکال سکتا ہے تو سعودی کے اعتبار سے نکالنا ہو گایا یوپی کے اعتبار سے؟ بینواتو جروا۔
المستفتی:- عبد الماجدنوری سعودی  مقام پیہر بازار



وعلیکم والسلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون المجیب الوھاب

فطرہ کہیں سے بھی نکالا جا سکتا ہے سعودی سے ہو یا یوپی سے جہاں چاہے وہیں ادا کردے ہاں گر زید سعودی میں ہے اور اپنا فطرہ یو پی میں نکلوانا چاہتا ہے تو یوپی کے اعتبار سے نکالنا ہوگا یونہی اگر زید سعودی میں رہ کر اپنا اور اپنے گھر والوں کا فطرہ دینا چاہتا ہے تو اس کو بھی سعودی کے اعتبار سے نکالنا ہوگا حاصل کلام یہ ہے کہ جہاں سے نکالنا چاہتے ہیں وہیں کے اعتبار سے رقم دینا ہوگا جیسا کہ فتاوی عالمگیری میں ہے ”فی صدقۃ الفطر یعتبر مکانہ لا مکان اولا دہ الصغا ر وعبیدہ فی الصحیح کذا فی التبیین وعلیہ الفتوی کذا فی الفطرۃ یعتبرالمؤدی لامکان المؤدی اعنی الولد الدقیق
(جلداول  ص ۱۹۰/ الباب السابع فی المصارف)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
کتـــــــــــــــــــــــــبہ 
فقیر تاج محمد قادری واحدی 

۱۷/ شعبان المعظم۱۴۴۱؁ ہجری  
۱۲/اپریل  ۰۲۰۲؁ عیسوی بروزاتوار






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney